گروپ سیون ((G-7 کے رکن ممالک کے رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ میں "کشیدگی میں کمی” کی اپیل کی ہے۔ گروپ نے آج منگل کے روز جاری اپنے ایک بیان میں زور دیا کہ "ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے”، اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو "اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے”، نیز اسرائیل کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور کینیڈا پر مشتمل جی 7 گروپ نے ایران و اسرائیل تنازع پر اپنے بیان میں کہا "ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے اور ہم اسرائیل کی سلامتی کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں”۔ ساتھ یہ بھی کہ اگیا کہ "ہم شہریوں کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہیں۔”جی 7 رہنماؤں نے بیان میں کہا "ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیے جائیں گے۔” بیان میں مزید کہا گیا "ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ایران کے بحران کا حل مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کا باعث بنے، جس میں غزہ میں فائر بندی بھی شامل ہے۔”
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری فضائی جنگ، جو جمعے کے روز اسرائیلی فضائی حملوں سے شروع ہوئی، اس نے پورے خطے کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس لیے کہ خطہ پہلے ہی اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی فوجی کارروائی کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہے۔
منگل کی صبح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب لوگوں کو فوری طور پر ایرانی دار الحکومت تہران خالی کرنے کی اپیل کی، اور ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ ایران کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدہ کر لینا چاہیے تھا۔