گجرات کے سورت ضلع میں پیر کے روز ریلوے کے تین ملازمین کو مبینہ طور پر پٹریوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور پھر ممکنہ سانحہ کو ٹالنے کے لیے "تخریب کاری کی کوشش” کے بارے میں حکام کو متنبہ کرکے کیڈٹ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ایک پولیس افسر نے یہ اطلاع دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ ہوتیش جویسر نے بتایا کہ تینوں کی شناخت سبھاش پودار (39)، منیش مستری (28) اور شبھم جیسوال (26) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں ریلوے کے مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ میں ٹریک مین ہیں۔پودار اور دیگر نے ہفتہ کی صبح 5:30 بجے کوسمبہ اور کم اسٹیشنوں کے درمیان معائنہ کے دوران ریلوے انتظامیہ کو اطلاع دی تھی کہ کچھ لوگوں نے ایک پٹری سے لچکدار کلپس اور دو فش پلیٹس کو ہٹا کر ٹرین کو پٹری سے اتارنے کے لیے دوسرے ٹریک پر رکھ دیا ہے۔
ایس پی نے کہا، "انڈین جسٹس کوڈ کے تحت مجرمانہ سازش کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیے جانے کے بعد انکوائری شروع ہوئی ہمیں پتہ چلا کہ تینوں نے رات کی گشت کے دوران اپنے اعلی افسران کو ٹریک سے چھیڑ چھاڑ کی ویڈیو بھیجی تھی۔” ہمیں بتایا کہ تینوں کو ٹریک سے چھیڑ چھاڑ کی اطلاع ملنے سے عین قبل ایک ٹرین اس راستے سے گزری تھی۔”
انہوں نے کہا، "چھیڑ چھاڑ کا پتہ لگانے اور ٹرین کے گزرنے کے درمیان وقت کا وقفہ بہت کم تھا اور اتنے کم وقت میں کلپ اور پلیٹ کو ہٹانا ممکن نہیں تھا۔ ہم نے تینوں کے موبائل فون کی جانچ کی اور پتہ چلا کہ ٹریکس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔” ویڈیوز مختلف وقفوں پر بنائے گئے تھے، جن میں صبح 2:56 سے صبح 4:57 کے درمیان تھے۔ مستری نے تصاویر کو بھی حذف کر دیا تھا۔”
جوائسر نے کہا کہ اس سے ثابت ہوا کہ صبح 5:30 بجے کے قریب حکام کو توڑ پھوڑ کی اطلاع دینے کے لیے کال کرنے سے پہلے تصاویر اور ویڈیو اچھی طرح سے لی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مکمل پوچھ گچھ کے بعد تینوں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔( پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)