ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے منگل کے روز کہا ہے کہ حزب اللہ تنہا اسرائیل کے خلاف کھڑے ہونے کے قابل نہیں ہے۔ ہمیں لبنان کو ایک اور غزہ میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہیے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ دنیا کو ایکشن لینا چاہیے تاکہ صورتحال علاقائی تنازعہ کی طرف نہ بڑھے۔ ایرانی صدر نے سی این این کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران اس حوالے سے بات کی کہ آیا وہ حزب اللہ کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیں گے۔
پزشکیان نے کہا حزب اللہ اکیلے کسی ایسے ملک کا سامنا نہیں کر سکتی جس کا دفاع، حمایت مغربی ممالک، یورپی ممالک اور امریکہ فراہم کر رہے ہیں۔ پیزشکیان نے کہا کہ حزب اللہ اکیلے ایسی ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتی جو بہت اچھی طرح سے مسلح ہو اور اس کے پاس ہتھیاروں کے نظام تک رسائی کسی بھی چیز سے کہیں زیادہ ہو۔ اب اگر ضرورت ہو تو اسلامی ممالک کو جواب دینے کے لیے اجتماع کرنا چاہیےاور پوچھنا چاہیے کہ ’’ یہ کیا ہو رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ” اب اگر ہم اکیلے حزب اللہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو حزب اللہ اکیلے کیا کر سکتی ہے؟ علاقائی ممالک اور اسلامی ممالک کو ایک ساتھ بیٹھنا چاہیے اس سے پہلے کہ کچھ زیادہ خطرناک ہو۔ انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ آج ہمیں بین الاقوامی تنظیموں سے ملنا چاہیے۔