امریکی نائب صدر اور رواں برس نومبر ہونے والے امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا وقت آ گیا ہے۔
انھوں نے یہ بات جمعرات کو ڈیموکریٹ نیشنل کنونشن میں اپنی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کی منظوری کے بعد کہی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کروں گی‘ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’غزہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ المناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔‘
کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ وہ اور صدر بائیڈن غزہ جنگ کے ایسے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں جس سے نہ صرف اسرائیل محفوظ ہو اور یرغمالیوں کی واپسی ممکن ہو بلکہ غزہ میں مصائب کا بھی خاتمہ ہو اور فلسطینی عوام اپنے وقار، سلامتی، آزادی اور حقِ خود ارادیت کا احساس کر سکیں۔
امریکی نائب صدر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مصر کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق امریکی اور اسرائیلی وفود کے درمیان قاہرہ میں ملاقاتوں کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔
ان ملاقاتوں کا مقصد 10 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کی تجاویز پر اسرائیل اور حماس کے درمیان موجود اختلافات کو دور کرنا ہے۔