اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی ضمانت پر رہائی کے حکم کے باوجود چیئرمین تحریک انصاف اور اُن کی اہلیہ فوری طور پر رہا نہیں ہو سکیں گے کیوں کہ سائفر اور عدت میں نکاح کے مقدمات میں وہ اب بھی سزا یافتہ ہیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ ’عدت میں نکاح‘ کے مقدمے میں تین فروری 2024 کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اسلام آباد کی مقامی عدالت کے سینیئر سول جج قدرت اللہ کی جانب سے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سات، سات سال قید اور پانچ، پانچ لاکھ جرمانہ کی سزا سُنائی گئی تھی۔
تاہم دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کو 30 جنوری 2024 کو اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت دس سال قید کی سزا سُنائی تھی۔