ہندوستانی لوگوں میں بیرون ملک آباد ہونے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں پچھلے 5 سالوں میں 8 لاکھ 34 ہزار ہندوستانیوں نے اپنی شہریت چھوڑ دی ہے۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ اتنے لوگ ہندوستان چھوڑ کر بیرون ملک کیوں جا رہے ہیں۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے گزشتہ 5 سالوں میں اپنی شہریت ترک کرنے والے ہندوستانی شہریوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔ اپنے جواب میں وزیر خارجہ نے 2011-2018 کا ڈیٹا بھی شیئر کیا۔ مرکز کی مودی حکومت نے جمعرات (1 اگست) کو راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ سال 2023 میں 2.16 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی اپنی شہریت چھوڑ چکے ہیں ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 2023 میں اپنی شہریت ترک کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد 2,16,219 (2.16 لاکھ) تھی۔ حکومت نے کہا کہ 2022 میں یہ تعداد 2,25,620 (2.25 لاکھ) تھی، جبکہ 2021 میں یہ 1,63,370 (1.63 لاکھ) تھی؛ 2020 میں 85,256؛ اور 2019 میں یہ 1,44,017 (1.44 لاکھ) تھی۔
جانئے شہریت ترک کرنے کی وجہ کیا ہے؟
درحقیقت، عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ لوگ دوسرے ممالک میں ہجرت کرتے ہیں یا وہاں کی شہریت حاصل کرتے ہیں تاکہ روزگار اور حالات زندگی بہتر ہو۔ گلوبل ویلتھ مائیگریشن ریویو، 2020 کے مطابق، لوگ بہتر طرز زندگی کے لیے نئی شہریت لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح یا کاروبار کے مواقع کی کمی کی وجہ سے بھی لوگ ایسا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیرون ممالک میں اچھی تنخواہ اور بہتر کام کا ماحول بھی لوگوں کے ہندوستان چھوڑنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
پہلا انتخاب کون سا ملک ہے؟
ہندوستان کے لوگوں میں ترقی یافت اور امیر ممالک میں شہریت لینے کی خواہش مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں 2018 سے 2023 تک ہندوستانیوں نے 114 ممالک کی شہریت حاصل کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ اور جرمنی میں آباد ہوئے۔ تاہم گزشتہ 6 سالوں میں 70 افراد نے پاکستانی شہریت بھی لی۔ اسی وقت، 130 نے نیپالی شہریت حاصل کی اور 1500 لوگوں نے کینیا کی شہریت کا انتخاب کیا۔ بین الاقوامی طلباء کی تعداد میں چین کے بعد ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے۔