ٹریول کمپنیوں کے سربراہان اور سی ای او نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ہم ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں – ہر سال تقریباً 6.75 لاکھ لوگ سیاحتی ویزے پر آذربائیجان اور ترکی جاتے ہیں،
نئی دہلی۔: پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث ملک کی معروف ٹریول کمپنیوں نے آذربائیجان، ازبکستان اور ترکی کے حوالے سے سخت موقف اپنایا ہے۔ ٹریول کمپنیوں کے سربراہان اور سی ای او نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک مہم چلائی کہ ہم ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے سیاحوں کو لکھا کہ ہمیں اپنا پیسہ وہاں خرچ کرنا چاہیے جہاں ہماری اقدار کا احترام ہو۔
تینوں ممالک کے لیے نئے ٹریول پیکج کو بند کرتے ہوئے، صارفین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ صرف ان ممالک کا سفر کریں جب بالکل ضروری ہو۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کی جوابی کارروائی کے بعد آذربائیجان، ازبکستان اور ترکی کا جھکاؤ پاکستان کی طرف رہا ہے۔ ایسے میں ٹریول کمپنیوں نے ان ممالک کے لیے سیاحتی پیکج فروخت کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ٹریول کمپنی کاکس اینڈ کنگز نے کہا کہ ہم ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں- موجودہ قومی جذبات کے پیش نظر، ہم آذربائیجان، ترکی اور ازبکستان کے تمام نئے سفر کو عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں۔ ملک کی معروف کمپنی گوا ولاز نے لکھا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ترکی کے عدم تعاون کی وجہ سے وہ ترک شہریوں کو گوا میں بکنگ کی کوئی سہولت فراہم نہیں کریں گے۔ دوسری جانب عام لوگوں نے بھی سوشل میڈیا پر ٹریول کمپنیوں کے موقف کی حمایت کی- قومی مفاد کے لیے ہماری پختہ وابستگی آلوک سنگھ، سی ای او، ٹراومنٹ نے لکھا ہے کہ قومی مفاد کی حمایت میں، ترکی اور آذربائیجان کے لیے تمام عالمی بکنگ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ کمپنی نے پاکستان کے ساتھ جاری تنازعہ کے دوران ترکی اور آذربائیجان جیسے ممالک کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی بدقسمتی کی حمایت کے تناظر میں فیصلہ کن اور اصولی موقف اختیار کیا ہے۔ کمپنی نے دنیا بھر کے ہر ملک سے ترکی اور آذربائیجان کے لیے تمام بکنگ کو معطل کر دیا ہے۔ ۔ اس بات کو یقینی بنانا ےکہ بھارت کے خلاف دشمنی کی حمایت کرنے والے ممالک کو کوئی معاشی فائدہ نہ دیا جائے۔ اپنے قابل قدر صارفین کی مدد کے لیے ہم ان مقامات کی موجودہ بکنگ کے لیے منسوخی کی تمام فیسیں معاف کر رہے ہیں۔
بیرون ملک خرچ ہونے والا ہر روپیہ اہم ہے۔ EaseMyTrip کے بانی نشانت پٹی نے گزشتہ دو دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک کے بعد ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ سفر کرنا ایک طاقتور ٹول ہے۔ آئیے ہم اسے ان لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے استعمال نہ کریں جو ہمارے ساتھ کھڑے نہیں ہیں۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ جب یہ ممالک کھل کر پاکستان کی حمایت کرتے ہیں تو کیا ہم ان کی سیاحت اور معیشت کو فروغ دیں؟۔ -گزشتہ سال ترکی اور آذربائیجان کا دورہ کرنے والے ہندوستانی – 287,000 آذربائیجان – 243,000 -دونوں ممالک کی معیشت میں سیاحت کا حصہ ترکی – 12 فیصد آذربائیجان – 7.6 فیصد