برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے ایک دولت مند کاروباری شخصیت کی طرف سے اہلیہ کو تحفے میں دیے گئے مہنگے کپڑوں کے حوالے سے معلومات ظاہر نہ کرنے پر تحقیقات کا سامنا ہے۔
برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ لیبر پارٹی کو عطیات دینے والے کاروباری شخص وحید علی نے کیئر سٹارمر کی اہلیہ کی شاپنگ کے پیسے ادا کیے اور کپڑوں میں جو تبدیلیاں کروانا تھیں اس کا بھی خرچ اٹھایا۔
تاہم جولائی میں بطور وزیراعظم منتخب ہونے والے کیئر سٹارمر نے اہلیہ کو ملنے والے تحائف ظاہر نہ کر کے پارلیمانی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے جس پر انہیں تحقیقات کا سامنا ہےپارلیمان کی ویب سائٹ پر وزیراعظم کے رجسٹرڈ مالی معاملات کے حوالے سے تفصیلات موجود ہیں۔تفصیلات کے مطابق کیئر سٹارمر نے وحید علی سے کئی مرتبہ عطیات لیے جن میں عینک، کام پر جانے والے کپڑے اور رہائش بھی شامل ہے۔
سنڈے ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ تمام عطیات وزیراعظم نے ظاہر کیے ہیں تاہم اپنی اہلیہ کو دیے گئے کپڑوں کے حوالے سے معلومات سامنے نہیں لائے۔
وزیراعظم ہاؤس ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بھیجے گئے بیان میں کہا ہے کہ کیئر سٹارمر اور ان کی ٹیم نے حکام کے ساتھ مشاورت کی تھی اور یقیناً اس پر عمل درآمد کیا ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ رواں ماہ ہونے والی پوچھ گچھ کے دوران مزید اشیا کو ظاہر کیا گیا ہے۔وحید علی برطانوی فیشن کمپنی اے ایس او ایس کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
ہاؤس آف کامنز کے قواعد و ضوابط کے تحت اراکین پارلیمان کو اپنے مالی مفادات کے حوالے سے تمام معلومات فراہم کرنا ہوتی ہیں۔اپوزیشن جماعت کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان نے ’پارلیمانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی‘ پر مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔