ایران نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اس کے خلاف لگائی جانے والی نئی پابندیوں کا جواب دے گا۔
ان تین یورپی ملکوں کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے روس کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کے باعث پابندیاں لگائی ہیں۔ روس ان میزائلوں کو یوکرین کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔
کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تین یورپی ممالک کا یہ اقدام مغرب کی دشمنی پر مبنی پالیسی اور ایرانی عوام کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کا تسلسل ہے، جسے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مناسب اور متناسب کارروائی کا سامنا کرنے پڑے گا۔ان تینوں ملکوں نے پابندیوں کے حوالے سے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ ایئر سروسز کے معاہدوں کی منسوخی کے لیے کارروائی کریں گے اور ایران پر فضائی پابندیاں نافذ کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے۔ملکوں کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور روس کو بیلسٹک میزائلوں اور دیگر ہتھیاروں کی منتقلی سے منسلک اہم اداروں اور افراد کے خلاف بھی اقدامات کریں گے۔
ایران نے ایک بار پھر یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو کسی بھی قسم کے ہتھیار فراہم کے کے الزام کی تردید کی ہے۔
کنعانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے روسی فیڈریشن کو بیلسٹک میزائل فروخت کرنے کا کوئی بھی دعویٰ سراسر بے بنیاد اور غلط ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں اسی طرح کے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ایران نے روس کو بیلسٹک میزائل فراہم نہیں کیے ہیں‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ، ’ایک بار پھر، امریکہ اور تین یورپی حکومتوں نے ناقص انٹیلیجینس اور ناقص منطق کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے‘۔ان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پابندیاں حل نہیں بلکہ مسئلے کا ایک حصہ ہیں۔