لاہور; پاکستان کے وفاقی تحقیقی ادارے ایف آئی اے نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سابق بیورو کریٹ،کالم نگار،اینکر پرسن اوریا مقبول جان کو گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو ڈی ایچ اے فیز 6 میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔اوریا مقبول جان پر مذہبی منافرت اور اداروں کے خلاف باتوں پر سائبر ٹیررازم ایکٹ
کے تحت مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال 13 مئی 2023 کو لاہور پولیس نے اوریا مقبول جان کی رہائش گاہ پر چھاپا مار کر انہیں حراست میں لیا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق اوریا مقبول جان کو آج جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا جائے گا، ان پر مذہبی منافرت پھیلانے، اور اداروں کی تضحیک کا الزام ہے۔۔
واضح رہے کہ جان، جو سوشل میڈیا پر کرنٹ افیئر سے متعلق سیاسی تبصروں میں سرگرم رہتے ہیں، ان کے ایکس اکاؤنٹ اور یوٹیوب چینل پر بالترتیب 1.3 ملین اور 1.05 ملین فالوورز ہیں۔
دریں اثنا ان کے وکیل اظہر صدیق کے مطابق جان کو مبارک ثانی کیس سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس پر حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ اس وقت ایف آئی اے سائبر کرائم کے دفتر گلبرگ لاہور میں زیر حراست ہیں۔صدیق کا دعویٰ ہے کہ انہیں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ صدیق نے کہا، "ہمیں ایف آئی آر کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایف آئی اے کے پاس اس معاملے میں دائرہ اختیار کا فقدان ہے،” صدیق نے مزید کہا کہ وہ الزامات کے خلاف مضبوط دلائل پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔