اسرائیل اور لبنان کے درمیان زبردست کشیدگی پائی جاتی ہے۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، اسرائیل کی ہوم فرنٹ کمانڈ (شہریوں کے تحفظ کی ذمہ دار فورس) نے دارالحکومت تل ابیب اور خاص طور پر شمال کی جانب رہنے والے شہریوں پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
شہریوں کے لیے الرٹ جاری ۔*
نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوے ، ہوم فرنٹ کمانڈ نے کہا کہ اسکول اور دفاتر صرف اس صورت میں کھلے رہ سکتے ہیں جب ان کے پاس قریبی پناہ گاہیں ہوں جہاں کسی حملے کی صورت میں جلد پہنچا جا سکے۔ لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ ہدایات کے مطابق ایک عمارت کے اندر 300 سے زائد افراد کے ایک ساتھ رہنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ 30 سے زائد افراد کے باہر ایک ساتھ رہنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ساتھ ہی لبنان کی سرحد کے قریب ساحلوں کو بھی لوگوں کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
* 48 گھنٹے کے لیے ایمرجنسی
موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسرائیلی وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس بلایا۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا، جب کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے شمال میں بڑھتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ "ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، تاکہ شمالی علاقہ جات کے باشندوں کو ان کے گھروں کو محفوظ بنایا جا سکے،” ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، "جو کوئی ہمیں نقصان پہنچاتا ہے، ہم اسے نقصان پہنچائیں گے۔” "
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے کہا کہ جیسے جیسے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، امریکی صدر جو بائیڈن "اسرائیل اور لبنان میں ہونے والے واقعات کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔” Savett نے کہا کہ وہ پوری شام اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ جڑے رہے۔ ان کی ہدایات پر سینئر امریکی حکام اپنے اسرائیلی ہم منصبوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم علاقائی استحکام کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ آئی ڈی ایف کے حملوں کے بعد وزیر دفاع گیلنٹ اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے بات کر رہے ہیں۔