ترکیہ کے صدر نے طیب ایرودآن نے ‘ او آئی سی ‘ اور عرب لیگ جیسے بڑے فورمز کی موجودگی میں اسرائیل کےخلاف مسلم ممالک کے ایک اور اتحاد کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ ہفتے کے روز ان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل سے مسلم دنیا کو توسیع پسندی کا خطرہ ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار استنبول کے نزدیک ایک اسلامک سکول ایسوسی ایشن کے تحت خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کیا جب ایک روز قبل اسرائیلی فوج کی طرف سےترک امیریکن شہریت کی حامل خاتون کو اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز ناجازئز یہودی بستیوں کے خلاف احتجاج کرنے پر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
ترک صدر نے کہا ایک ہی اقدام اسرائیلی جارحیت کو روک سکتا ہے ، اسرائیلی بدمعاشی اور دہشت گردی کو روکنے کا یہی ایک راستہ ہے کہ مسلمان ملک باہم اتحاد کریں۔ انہوں نے کہا اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے مسلمانوں کو خطرات درپیش ہیں اسرائیلی توسیع پسندی سے لبیا ، شام اور لبنان کو خطرات ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے مصر اور شام کےساتھ مل کر لیے گئے تازہ اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ خیال رہے مصر کے صدر السیسی نے ایک روز قبل ترکیہ کا دورہ کیا ہے۔ مصری سربراہ کا یہ دورہ ایک طویل عرصے بعد ہوا ہے۔ 12 برس بعد مصری صدر نے ترکیہ میں کہا ہے کہ ہمیں دو طرفہ منجمد تعلقات کو از سر نو بحال کرنا ہو گا۔ تاہم اسرائیل کی طرف سے اس پیش رفت پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
ادھر ترکیہ کے صدر ایردوآن نے اپنے علاقائی حریفوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لیے 2020 میں کوششیں شروع کی تھیں۔ حال ہی میں ترک لیڈر نے شام کے بشارالاسد کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے۔