سری نگر: جیل میں بند کشمیری صحافی عرفان مہراج، جو اس وقت سنگین الزامات کے تحت قید ہیں، کو 2024 کے لیے انسانی حقوق اور مذہبی آزادی صحافت کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
فری پریس کشمیر کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں ہیروئن کی وبا پر اپنے اثر انگیز کام کے لیے بہترین ویڈیو اسٹوری کے زمرے میں جیتنے والے مہراج نے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو)کے آکانکشا سکسینا اور خالد خان کے ساتھ ایوارڈ شیئر کیا،
یہ ایوارڈز، انڈین امریکن مسلم کونسل، واشنگٹن ڈی سی میں قائم ایک ایڈوکیسی گروپ کے زیر اہتمام، شکاگو، الینوائے میں ایک تقریب میں پیش کیے گئے۔ اس سال، مقابلے کو چار زمروں میں 210 سے زیادہ اندراجات موصول ہوئے۔
انسانی حقوق اور مذہبی آزادی پر بہترین ویڈیو اسٹوری‘ کا باوقار ایوارڈ مشترکہ طور پر جیتا گیا، جس میں سب سے بڑا اعزاز ڈوئچے ویلے کے تین صحافیوں کو ان کی مؤثر دستاویزی فلم، ’’آن ڈرگس – کشمیر کی ہیروئن کی وبا‘‘ کے لیے دیا گیا۔اس مضمون میں کشمیر میں ہیروئن کے بڑھتے ہوئے بحران اور خطے میں نشے کی وجہ سے تباہ حال لوگوں کی زندگیوں پر زور دیا گیا ہے۔۔
واضح ہو عرفان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
جون 2023 میں، اقوام متحدہ کے ماہرین نے مہراج اور پرویز کے خلاف الزامات اور گرفتاری کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا