نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں و کشمیر میں ایک ساتھ اسمبلی انتخابات لڑنے جا رہے ہیں۔ اتحاد کے تحت دونوں جماعتوں نے سیٹوں کی تقسیم پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس کا اعلان پیر کی شام کیا گیا۔ دونوں جماعتیں 85 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کریں گی۔ اس کے تحت فاروق عبداللہ کی نیشنل کانفرنس 51 سیٹوں پر اور کانگریس 32 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ اس کے ساتھ ہی سی پی آئی (ایم) اور پینتھرس کو ایک ایک سیٹ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیٹوں کی تقسیم کے لیے کانگریس کے ساتھ بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔ 90 میں سے، این سی 51 سیٹوں پر اور کانگریس 32 پر مقابلہ کرے گی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دوستانہ لڑائی کے لیے 5 سیٹیں چھوڑ دی گئی ہیں۔ ایک سیٹ سی پی آئی (ایم) اور ایک پینتھرس پارٹی کے لیے رکھی گئی ہے۔ انڈیا بلاک ان طاقتوں کے خلاف لڑنے کے لیے بنایا گیا تھا جو انڈیا کو تقسیم کرنا چاہتی تھیں۔
اس دوران کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ہمارے انڈیا بلاک کا بنیادی مقصد جموں و کشمیر کو بچانا ہے۔ لہذا، این سی-کانگریس جموں و کشمیر میں پی پی کے لیے دوستانہ حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔ ہم مل کر لڑیں گے، جیتیں گے اور جموں و کشمیر میں حکومت بنائیں گے۔جموں کشمیر کانگریس کے صدر طارق حامد قرہ نے کہا کہ یہ مقابلہ خوش اسلوبی اور نظم و ضبط کے ساتھ منعقد کیا جائے گا۔ ہر پارٹی کی جانب سے لڑنے والی نشستوں کی فہرست اور امیدواروں کے نام مناسب وقت پر جاری کیے جائیں گے۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا۔ اس کے بعد پہلی بار انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ انتخابات تین مرحلوں میں ہوں گے۔ رائے دہندگان ریاست کی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالیں گے۔ انتخابی نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔