نئی دہلی:(آرکے بیورو)
وقف بل پر مسلمانوں کی شدید مخالفت کو دیکھتے ہوئے جے ڈی یو نے اپنا رخ بدل لیا ہے کل مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایک وفد نے وقف ترمیمی بل پر بنی جے پی سی کے چئیر مین جگدمبیکا پال سے ملاقات کی اس وفد میں جنتادل یو کے ایک ایم ایل سی بھی نظر آئے تھے-
یاد رہے بل پر بحث کے دوران جے ڈی یو کوٹہ سے مرکزی وزیر اور پارٹی کے سینئیر لیڈر للن سنگھ نے بی جے پی سے زیادہ زور سے بل کی حمایت کی تھی ظاہر ہے کہ یہ بغیر نتیش کی مرضی کے نہیں کیا ہوگا اب پارٹی کو لگا کہ یہ کہیں نہ کہیں غلط ہورہا ہے چنانچہ اس نے اپنے موقف میں تبدیلی کو ضروری سمجھا-پہلے نتیش نے یقین دہانی کرائی اب نتیش کے معتمد اور سہہ سالار سامنے آئے
پارٹی کے موقف کے بارے میں پوچھے جانے پر نتیش کے سیاسی مشیر اور جے ڈی یو کے ترجمان کے سی۔ تیاگی نے ٹیلی گراف کو بتایا، ”نتیش جی نے مسلم تنظیموں کے وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ ہم اس پر قائم رہیں گے۔” جے ڈی یو ذرائع نے کہا کہ پارٹی وقف (ترمیمی) بل کے حق میں نہیں ہے اور اگر یہ لوک سبھا میں ووٹنگ کے لئے آتا ہے تو شاید اس کی حمایت نہیں کرے گا۔ جے ڈی یو کے ایک سینئر لیڈر نے دی ٹیلی گراف کو بتایا – ہماری پارٹی کے کسی بھی اعلیٰ لیڈر نے بل کی حمایت میں کچھ نہیں کہا۔ جے پی سی کی رپورٹ آنے تک ہم اس معاملے پر انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔ "دریں اثنا، مرکزی حکومت کے پاس بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا وقت ہوگا۔”