نئی دہلی:کنگنا رناوت کو ہریانہ انتخابات سے قبل کسانوں پر متنازعہ بیان دینے پر بی جے پی نے ڈانٹ پلائی۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ کوئی بھی پارٹی انتخابات سے عین قبل ایسا بیان دے کر نقصان نہیں اٹھانا چاہے گی۔ ویسے تو تین زرعی قوانین کے خلاف مظاہروں کے دوران بھی انہوں نے کسانوں کے خلاف ایسے ہی قابل اعتراض ریمارکس کیے تھے لیکن اس کے باوجود بی جے پی نے انہیں لوک سبھا انتخابات سے قبل منڈی سیٹ سے ٹکٹ دے دیا۔ اب وہ اپی ہیں۔
رکن پارلیمنٹ کنگنا نے ایک دن پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کسانوں کی تحریک کے دوران احتجاج کے مقام پر لاشیں لٹکتی ہوئی دیکھی گئی تھیں اور عصمت دری ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مودی حکومت سخت اقدامات نہ کرتی تو کسانوں کے احتجاج سے بھارت میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔
ان کے اس بیان پر نہ صرف اپوزیشن پارٹیوں نے تنقید کی بلکہ بی جے پی لیڈر بھی اس سے ناراض ہیں۔ کنگنا کے تبصرے پر ان کی اپنی پارٹی کے اندر سے تنقید ہوئی ہے۔ پنجاب کے سینئر بی جے پی لیڈر ہرجیت گریوال نے کنگنا کو مشورہ دیا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات دینے سے گریز کریں۔ گریوال نے کہا، ‘کسانوں پر بات کرنا کنگنا کا کام نہیں ہے، کنگنا کا بیان ذاتی ہے۔ پی ایم مودی اور بی جے پی کسانوں کے خیر خواہ ہیں۔
کنگنا کے تبصرے بی جے پی کے لیے ایک ایسے وقت میں آئے ہیں جب ہریانہ میں اسمبلی انتخابات صرف چند ہفتے دور ہیں۔ ان کے تبصرے بی جے پی کے خلاف کسانوں کے غصے کو مزید بھڑکا سکتے ہیں، جو زراعت پر مرکوز علاقوں میں پارٹی کے انتخابی امکانات کو متاثر کر سکتا ہے۔
دریں اثنا، اب بی جے پی کی طرف سے ایک سرکاری بیان سامنے آیا ہے۔ کسانوں کے احتجاج پر کنگنا رناوت کے تبصروں سے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیر کو کہا کہ منڈی کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے بیانات نہ دیں۔
پارٹی نے کہا،
بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کا کسانوں کی تحریک کے تناظر میں دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کنگنا رناوت کے بیان سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کنگنا کو پارٹی پالیسی پر بیان دینے کی نہ تو اجازت ہے اور نہ ہی اجازت ہے۔(بی جے پی)
پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے، "بھارتیہ جنتا پارٹی ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس’ اور سماجی ہم آہنگی کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔