نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اور شراب گھوٹالہ کے ملزم اروند کیجریوال کے عبوری ضمانت پر باہر آتے ہی دہلی کی سیاسی فضا گرم ہوگئی ہے انہوں نے بی جے پی کے خلاف ایسا بیانیہ سیٹ کردیا کہ پارٹی لیڈروں کو جواب دیتے نہیں بن رہا ہے
ادھر کانگریس کے اندر بھی جوش آگیا ہے اور اسے لگتا ہے کہ اب دہلی کی ساتوں سیٹوں پر کانٹے کا مقابلہ ہوسکتا ہے خبر ہے کہ شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ سے انڈیا اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار نے اتوار کے روز انتخابی مہم کو دھار دینے کی غرض سے دیر شام دہلی کے وزیر اعلی سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان انڈیا اتحاد کی مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔ملاقات کے دوران دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس بار انڈیا اتحاد بی جے پی حکومت کو منہ توڑ جواب دے گا۔ جبکہ کنہیا کمار نے کہا کہ ظلم کے خلاف سچ اور جدوجہد کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عوام انڈیا اتحاد کی پوری حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حق کا ساتھ دینے والے لوگ بھی جان چکے ہیں کہ مذہب اور نفرت کی بجائے انصاف کرنے والوں کو فتح حاصل ہوتی ہے۔
کیجریوال سے ملاقات کے بعد کنہیا کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ جدوجہد کرنے والے جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔ مرکزی حکومت آپ کو دبانے میں کتنی طاقت جھونک دے لیکن ہم حق کے راستے پر ڈٹے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری سے لوگ سجھ چکے ہیں کہ جو کام اور ترقی کی بات کرے گا اس کو پریشان کیا جائے گا، اس لیے دہلی کے عوام ’جیل کا جواب ووٹ سے‘ دینے کو بیتاب ہیں۔ تاہم ہم مل کر بی جے پی کا تختہ الٹ کر ملک میں انصاف کی حکومت قائم کرنے جا رہے ہیں۔کنہیا کمار نے اپنی انتخابی مہم کے تحت براری کے تمام ساتھیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ اور کہا کہ عوام کی یہی محبت اور اعتماد خواتین کے حقوق کے لیے لڑی جانے والی لڑائی کو تقویت دے گا۔ جب بڑے تاجروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے جا سکتے ہیں تو طلبہ کے قرضے بھی معاف کر دیئے جانے چاہئیں۔ اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ہم یہ کر کے دکھائیں گے۔