اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر کے انتہائی حفاظتی علاقے میں واقع بھکتی پاتھ اور رام پاتھ سے تقریباً 4000 بانس کی لائٹس اور 50 لاکھ روپے سے زیادہ کی 36 پروجیکٹر لائٹس چوری ہو گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اس چوری کی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یش انٹرپرائزز اور کرشنا آٹوموبائلز کے ایک نمائندے کی 9 اگست کو شکایت کے بعد رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن میں منگل کے روز ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس نے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ دیے گئے معاہدے کے تحت لائٹس لگائی تھیں۔
وزیر اعظم مودی نے 22 جنوری کو رام مندر کا تقدس ادا کیا تھا اور ایک طرح سے اس کا افتتاح بھی کیا تھا۔ اس کا سنگ بنیاد بھی مودی نے رکھا تھا۔ رام مندر کو جنوری میں ہی عوام کے لیے کھولا گیا تھا۔ حال ہی میں جب ایودھیا میں شدید بارش ہوئی تو رام مندر کی چھت سے پانی ٹپکنے لگا۔ اس کے ساتھ ہی کئی کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا عظیم الشان رام پاتھ کئی جگہوں سے ٹوٹ گیا اور گڑھے پڑ گئے۔ اب چوری کی خبریں آرہی ہیں۔
کمپنی کے اہلکار شیکھر شرما نے پولیس کو اپنی شکایت میں کہا، "رام پتھ پر 6,400 بانس کی لائٹس لگائی گئی تھیں اور بھکتی پاتھ پر 96 پروجیکٹر لائٹس لگائی گئی تھیں۔ 19 مارچ تک تمام لائٹس موجود تھیں لیکن 9 مئی کو معائنہ کے بعد پتہ چلا کہ کہ کچھ روشنیاں غائب تھیں۔” شرما نے کہا کہ اب تک تقریباً 3,800 بانس کی لائٹس اور 36 پروجیکٹر لائٹس کچھ نامعلوم چور چوری کر چکے ہیں۔
ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کی تقدیس کی تقریب کے بعد شہر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ یہاں زمین مہنگی ہو گئی ہے اور کھانے پینے کی اشیاء بھی مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں۔ زمینوں کا تازہ تنازعہ ابھی سامنے آیا تھا۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ رام مندر کے قریب فوج کا فائرنگ کا علاقہ ہے اور اس کے درمیان بفر لینڈز ہیں۔ یعنی ان زمینوں کی فروخت پر پابندی ہے۔ لیکن حکومت نے اس کا زمینی استعمال تبدیل کر دیا۔ بفر زون کی زمینیں اڈانی، یوگا گرو رام دیو اور سری سری روی شنکر کی کمپنیوں نے خریدی ہیں۔