رائے عامہ کے ایک جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیل کی ایک بڑی اکثریت حماس کے ساتھ تبادلے کے معاہدے کے بدلے فلاڈیلفی کے محور سے انخلاء کی حمایت کرتی ہے۔
حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 48 فیصد اسرائیلی حماس کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بدلے غزہ-مصر سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی کوریڈور سے انخلاء کو ترجیح دیں گے۔
معاریف اسرائیلی اخبار کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا، یہ سروے بتاتا ہے کہ جب کہ تقریباً نصف جواب دہندگان راہداری کے کنٹرول سے دستبردار ہونے کے لیے تیار تھے، 37% نے ایسے اقدام کی مخالفت کی سیاسی تقسیم کے لحاظ سے، اپوزیشن کے حامیوں کے درمیان اختلافات زیادہ شدید ہیں، جہاں محور سے دستبرداری کو 75 فیصد حمایت حاصل ہے۔دوسری طرف، اتحادی ووٹروں میں سے 74فیصد نے معاہدے کو ترک کرنے پر رضامندی ظاہر کی کہ اگر اس کا مطلب فلاڈیلفی محور سے دستبردار ہونا ہے۔سروے میں سیاسی ترجیحات کا بھی اندازہ لگایا گیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ نیتن یاہو وزیر اعظم کے لیے ترجیحی انتخاب ہیں، مگر ان کی مقبولیت دیگر سیاسی شخصیات کے مقابلے میں کم ہوئی ہے۔پول کے مطابق، اگر نفتالی بینیٹ امیدوار ہوتے تو انہیں 49 فیصد حمایت ملتی، جب کہ نیتن یاہو کی حمایت 34 فیصد تھی۔
بینی گانٹز کے ساتھ سخت مقابلے میں، نیتن یاہو کو 42 فیصد حمایت حاصل ہوئی، جب کہ گانٹز کو 40 فیصد۔اپوزیشن لیڈر یائر لاپیڈ کے مقابلے میں، 45% اسرائیلیوں نے نیتن یاہو کو ترجیح دی، جب کہ 36% نے لاپیڈ کے حق میں راۓ دی۔ اسی طرح 43 فیصد جواب دہندگان نے نیتن یاہو کا انتخاب ایویگڈور لیبرمین پر کیا، جنھیں 35 فیصد حمایت ملی۔