سہارنپور/دیوبند: اپنی آندھی محبت کے خاطر ایک اور مسلم لڑکی نے اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو دھرم اپنا لیا ہے۔ دیوبند علاقے کی یہ لڑکی آج اتوار کے روز سناتن دھرم اپنا کر نویا بن گئی۔ یہی نہیں، بجرنگ دل کے کارکنوں کی نگرانی میں اس نے اپنے عاشق سے مندر میں ہندو رسومات کے مطابق شادی بھی کی۔ ہندو نوجوان سے شادی کی وجہ سے اس نے چند روز قبل اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے اپنے خاندان سے تحفظ کی درخواست کی تھی۔
اتوار کو مسلم لڑکی فردوس (اب نویا) نے سناتن مذہب اپناتے ہوئے سہارنپور شہر کے حسن پور چوکی کے قریب واقع شیو مندر میں ہندو رسومات کے مطابق اپنے بوائے فرینڈ وشال سے شادی کی۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر وشال سے خوش ہے اور اس نے اپنی مرضی سے سناتن دھرم اپنایا ہے۔
دیوبند ٹائمس کی خبر کے مطابق بجرنگ دل کے سابق ریاستی کوآرڈی نیٹر وکاس تیاگی کی نگرانی میں اُس مذہب تبدیل کیا گیا۔ اس دوران ہندو تنظیم کے کپل موہڈا، ساگر بھاردواج، دیویانش پنڈت، واشو گرگ، پنڈت اودھیش تیواری، وکاس کمار وغیرہ موجود تھے۔ وکاس تیاگی نے بتایا کہ دونوں کے درمیان تین چار سال سے محبت کا سلسلہ چل رہا تھا۔
لڑکی کے گھر والوں نے پولیس سے شکایت کی تھی۔ تمام قانونی عمل کو اپناتے ہوئے اسے مجاز عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں لڑکی نے وشال کے حق میں بیان دیا اور اس کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ عدالت کے حکم پر دونوں کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق ہوئی۔ دونوں دیوبند علاقے کے ایک گاؤں کے رہنے والے ہیں۔