پھلواری شریف(پریس ریلیز)
بہار کے مسلمان سیاسی اعتبار سے بڑے باشعور اورہوش مند واقع ہوئے ہیں،ان کے فیصلوں نے حالات کا رخ موڑاہے،بہار سے اٹھنے والی آوازنے ہمیشہ ملک کو سیاسی سمت عطا کی ہے، یہاں کے کم پڑھے لکھے لوگوں میں بھی سیاسی شعور اس قدر بیدار ہے کہ وہ انتخابات کے موقع پر ایسے فیصلے کرتے ہیں جس سے ملک کی تقدیر سنورتی ہے، یہاں کے مسلمانوں کی یہ خوبی رہی ہے کہ وہ اپنے قیمتی ووٹوں کو بکھرنے نہیں دیتے ہیں اورسیکرلرزم کی بقا نیز ملک کی تعمیر وترقی کے لیے اپنے ووٹ ڈالتے ہیں۔ان خیالات کا ظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ سیکولرجماعتوں کو چاہئے کہ وہ مثبت کاموں پرتوجہ کرے اورمنفی پروپیگنڈے سے متاثرنہ ہواور ریاست کے اقلیتوں بطورخاص مسلمانوں جن کی تقریباً 18/فیصد آبادی اس ریاست میں ہے کے فلاح و بہبود کے لیے کام کریں جوسیکولرپارٹی مسلمانوں کی انصاف کے ساتھ ترقی کے لیے پابند عہد رہے گی،مسلمان ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے، اس ریاست کے مسلمانوں نے فرقہ پرستی،مذہبی منافرت،اورکسی بھی سطح کی شدت پسندی کو قبول نہیں کیا ہے اورنہ آئندہ کریں گے۔انہوں نے اپنے پریس بیان میں برسرِ اقتدارعظیم اتحاد حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نائب اردومترجمین،مدرسہ بورڈ اورمنظورشدہ مدرسہ کے اساتذہ کی تنخواہ،اسکولوں میں اردو اساتذہ کی تقرری وغیرہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اورمسلمانوں سے متعلق مسائل کے سلسلہ میں زیرغورفائلوں کو ترجیحی بنیاد پر کام کرے۔مولاناقاسمی نے کہا جو حکومت عوام کے کاموں کو حل کرے گی ان کی حمایت خود بخود اسے حاصل رہے گی۔عظیم اتحاد والی حکومت کو چاہئے کہ وہ ریاست میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ ریاست کی پر امن فضا مقدرنہ ہو۔