ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ سوموار کو امریکی صدارت سنبھالتے ہی پہلے دن میں وہ ’لوگوں کے سر چکرا دیں گے۔‘ عہدے کا حلف اٹھانے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر توقع کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے احکامات کا ایک سیلاب سامنے آئے گا۔ ان کی جانب سے چند ممکنہ احکامات کے بارے میں جو عندیہ دیا گیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن، موسمیاتی تبدیلی سے جڑے قوانین، خفیہ دستاویزات سمیت متعدد معاملات پر توجہ دیں گے۔
امریکہ میں کسی بھی نئے صدر کی جانب سےعہدہ سنبھالتے ہی ایگزیکٹیو حکمناموں پر دستخط کرنا عام بات ہے۔ ان حکامات کو بعد میں عدالتیں یا نئے صدور ختم کر سکتے ہیں۔لیکن ٹرمپ کی جانب سے جس طرح کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، وہ غیر معمولی لگتی ہے اور گمان کیا جا رہا ہے کہ ان احکامات کے سامنے آتے ہی قانونی جنگ چھڑ جائے گی۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی سرزمین پر پیدائش کے ساتھ ہی امریکی شہریت دینے والا 150 سال پرانا آئینی حق ’مضحکہ خیز‘ ہے اور اپنے پہلے ہی دن اسے ختم کرنا کا اعلان کر رکھا ہے۔
لیکن ایسا ایک ایگزیکٹیو حکمنامے سے کرنا کافی مشکل ہو گا کیوںکہ اس حق کی ضمانت امریکہ کا آئین دیتا ہے۔
ٹیرف : ٹرمپ نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ درآمد ہونے والی اشیا پر ٹیرف عائد کریں گے جو امریکی مصنوعات کو ترجیح دینے کے عمل کا حصہ ہو گا۔
کرپٹو کا انبار:ٹرمپ نے کرپٹو کرنسی کی حمایت کا علم بلند کر رکھا ہے اور ان کے الیکشن جیتنے کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔سرحدی امور اور امیگریشن:ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکی تاریخ میں بے دخلی کا سب سے بڑا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، وہ بھی پہلے ہی دن سے۔فاکس نیوز کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ وہ سرحدی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے اور فوج کو حکم دیں گے کہ ملک کی جنوبی سرحد کا انتظام سنبھال لے۔
اتوار کے دن ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے والے قانون کو معطل کرنے کا حکم جاری کریں گے۔ان کے مطابق اس حکم کے تحت اتنا وقت مل سکے گا کہ ٹک ٹاک میں 50 فیصد حصہ پانے کے لیے ایک امریکی شراکت دار کو تلاش کیا جا سکے۔