نئی دہلی (آرکے بیورو)بہار کی سیاست میں بی جے پی نے نتیش کمار کی جے ڈی یو کو ساتھ لے کر اپوزیشن انڈیا اتحاد کو سب سے بڑا جھٹکا دیا تھا۔ نتیش، چراغ پاسوان، اپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملا کر، بی جے پی نے اپنے این ڈی اے اتحاد کے قبیلے کو وسعت دے کر بہار میں کلین سویپ کے خواب کو پورا کیا ہے۔
Tv9، Peoples Insight، Polstrat کے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق بہار میں این ڈی اے سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے، لیکن نتیش کمار اور چراغ پاسوان بی جے پی کی توقعات پر پورا نہیں اتر رہے ہیں۔ Tv9، Peoples Insight، Polstrat کی رائے شماری کے مطابق بہار میں لوک سبھا کی 40 نشستوں میں سے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو 31 نشستیں ملنے کا امکان ہے جب کہ ہندوستانی اتحاد کو 8 اور دیگر کو ایک نشست ملنے کا امکان ہے۔ این ڈی اے کو جانے والی 31 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 17 سیٹیں ملتی نظر آ رہی ہیں، جب کہ اس کی حلیف جے ڈی یو کو 8، ایل جے پی (آر) کو 4، مانجھی اور کشواہا کی پارٹی کو ایک ایک سیٹ ملتی دکھائی دے رہی ہیں ۔
اس کے ساتھ ہی بہار میں کانگریس کی قیادت والی انڈیا اتحاد کو جو 8 لوک سبھا سیٹیں ملیں گی، ان میں سے آر جے ڈی کو 7 سیٹیں ملنے کا امکان ہے جبکہ ایک سیٹ کانگریس کے پاس جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور امیدوار الیکشن لڑنے جا رہا ہے، پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے سابق ایم پی پپو یادو کی جیت متوقع ہے۔ لالو پرساد یادو کی دونوں بیٹیاں پاٹلی پترا اور سارن سیٹوں سے الیکشن لڑ رہی ہیں ہار سکتی ہیں۔
سروے کے مطابق بہار میں این ڈی اے کو 9 سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ سیٹیں نتیش کمار اور چراغ پاسوان کی ہیں۔ جے ڈی یو کو 16 میں سے صرف 8 سیٹیں جیتنے کی امید ہے جبکہ اسے 8 سیٹوں پر شکست کا منہ دیکھنا پڑ سکتا ہے۔ جن 8 سیٹوں پر جے ڈی یو ہار رہی ہے، ان میں سے آر جے ڈی کو 6 سیٹیں، کانگریس کو ایک سیٹ اور آزاد پپو یادو کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی ہے۔ اسی طرح ایک سیٹ پر جہاں چراغ پاسوان کی پارٹی کو شکست دی جا سکتی ہے، وہاں آر جے ڈی جیت رہی ہے۔
اگر ہم گزشتہ لوک سبھا انتخابات کو دیکھیں تو بہار میں بی جے پی اور جے ڈی یو نے 17-17 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور باقی چھ سیٹوں پر لوک جن شکتی پارٹی نے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2019 میں این ڈی اے کو صرف کشن گنج سیٹ سے ہارنا پڑا، جہاں سے کانگریس امیدوار محمد جاوید تھے۔ جاوید نے جے ڈی یو امیدوار کو شکست دی تھی۔ تاہم، اس وقت کشواہا اور مانجھی کی پارٹی این ڈی اے میں شامل نہیں تھی۔ اس کے باوجود این ڈی اے 40 میں سے 39 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی لیکن 2024 میں اس اتحاد کا سیاسی خاندان بڑا ہونے کے بعد بھی این ڈی اے کی سیٹیں کم ہوتی نظر آ رہی ہیں۔
بہار میں کلین سویپ کرنے کے لیے بی جے پی نے نہ صرف نتیش کمار، چراغ پاسوان، کشواہا اور جیتن رام مانجھی کا ساتھ لیابلکہ انہیں سیٹیں دے کر اپنا بڑا دل دکھایا۔ اس کے باوجود نتیش کمار اور چراغ پاسوان کی پارٹیاں بی جے پی کی طرح کارکردگی دکھاتی نظر نہیں آتیں۔ جو این ڈی اے کے مشن 40 کے ہدف کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے، کیونکہ جن سیٹوں پرانڈیا اتحاد جیت رہا ہے، وہ جے ڈی یو اور چراغ پاسوان کی ایل جے پی کی ہیں۔ اس طرح نتیش چراغ بی جے پی کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے؟