نئی دہلی (آر کے بیورو)
بزرگ مسلم رہنما ،جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے ملک میں فسادات کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرا تے ہوے جم کر لتاڑا اور اسے آئینہ دکھایا مگر اس سے اپنے رشتوں کو بھی نہیں چھپایا ۔اے بی پی چینل سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا واضح کیا کہ کانگریس سے ان کا رشتہ منقطع نہیں ہوا ہے، لیکن وہ ہر بار کانگریس سے کہتے رہے کہ ان کا نقطہ نظر کیا ہونا چاہیے۔ ممبی میں آپ نے کہاتھا کہ ہم کانگریس کو مضبوط کریں گے۔کیونکہ کانگریس نے ملک کو آزادی دلانے کا کام کیا، دوسری جماعتوں کا وجود تک نہیں تھا۔ اس دوران ارشد مدنی نے کرناٹک میں کانگریس کی طرف سے کئے گئے وعدوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس کرناٹک میں بجرنگ دل پر پابندی نہیں لگاتی ہے تو لوگوں کا اعتماد اٹھ جائے گا
دریں اثنا ایک اور چینل این ڈی ٹی وی کو مولانا ارشد مدنی نے بتایا کہ انہوں نے راہل گاندھی کو خط لکھ کر کرناٹک میں کیے وعدے یاد لاۓ ہیں ،این ڈی ٹی وی سے گفتگو میں مولانا نے الزام لگایا کہ کانگریس میں گاندھی کیپ اور کھدر پہن کر فرقہ پرست گھس گیے ہیں جنھوں نے پارٹی کو تباہ کردیا اور جب اس پربرا وقت آیا تو چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گیے
ایک سوال کے جواب میں مولانا مدنی نے کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی کے وعدے کی وجہ سے مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا ،کانگریس کو وعدہ پورا کرنا چاہیے ،پی ایف آئی پر پابندی کے بارے میں سرکار کے فیصلہ کی بالواسطہ تائید کرتے ہوۓ حضرت نے کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی کے ساتھ سو پی ایف آئی پر پابندی لگادیں ہمیں کوئی اعتراض اور افسوس نہیں ہوگا ۔ ہم ہندو،مسلم دونوں کی فرقہ پرستی کے خلاف ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کرناٹک کے نتایج کی وجہ سے پی جے پی کا رویہ اور لہجہ بدلا ہے۔حالانکہ اس نے مسلم مخالفت کی حد کردی تھی ،عوام نے اس کی پالیسیوں کو مسترد کردیا ۔مولانا مدنی نے کہا کہ کانگریس میں بدلاؤ آرہا ہے اور اس کو نہرو کی پارٹی بننا ہوگا ۔انہوں نے وارننگ دی کہ اگر کانگریس نے بجرنگ دل پر بین لگانے کا وعدہ پورا نہیں کیا تو مسلمان اس سے ناراض ہوجائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں جمعیت کے صدر نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے فرقہ پرستوں کو سبق سکھایا ہے۔