رپورٹ: اویس صدیقی :- ہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی سکالرز اپنا مقالہ جمع کرانے کے لیے مزید ایک سال کا وقت مانگ رہے ہیں۔ جے این یو میں پی ایچ ڈی کے طلبہ کو مقالہ جمع کرانے کے لیے کئی مسائل کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے انہیں تھیسس پر کام کرنے کا وقت نہیں ملا جس کی وجہ سے وہ ایک سال کا اضافی وقت چاہتے ہیں۔
پی ایچ ڈی اسکالر ستیش چندر یادو نے کہا کہ ہمیں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے کل چار سال کا وقت دیا جاتا ہے۔ 2018 سے 2020 تک میرے پی ایچ ڈی کے موضوع کی تصدیق میں وقت لگا اور 2020 میں میرے موضوع کی تصدیق ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے فیلڈ میں جا کر لوگوں کے انٹرویو کرنا تھے۔ کورونا کی وجہ سے پورے ملک میں شٹ ڈاؤن تھا اور میدان میں جا کر لوگوں سے بات کرنا ممکن نہیں تھا۔
دی کوئنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایچ ڈی اسکالر جاگرتی پنڈت نے کہا کہ مجھے کورونا ہوگیا تھا اور میں بیمار تھی، میری سرجری ہوئی۔ اس کی وجہ سے ہمارے فیلڈ ورک پر برا اثر پڑا کیونکہ میرا کام گاوں میں ہے۔ میں کورونا کے دور میں گاؤں نہیں جا سکی۔ میں نے اب اپنا فیلڈ ورک مکمل کر لیا ہے۔جاگرتی کا کہنا ہے کہہمیں ڈیٹا کو چلانے، اسے فیڈ کرنے اور پھر اس کا تجزیہ کرنے کے لیے کم از کم ایک سال کا وقت درکار ہے۔
پی ایچ ڈی اسکالر آکاش شرما نے کہا کہ میرا کام چاول کے پودے پر ہے جس میں بیج جمع کرنے میں 6 ماہ لگتے ہیں۔ ٹرانس کا میرا پورا بیچ گرین ہاؤس میں لگایا گیا تھا۔ طویل لاک ڈاؤن کی وجہ سے پلانٹ کو پانی فراہم کرنے والا کوئی نہیں بچا تھا اور میرا پورا بیچ خراب ہو گیا تھا۔ میری دو سال سے زیادہ کی ساری محنت رائیگاں گئی
جے این یو میں ان طلبا کے لیے دو آپشن ہیں جو مقررہ وقت میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے سے قاصر ہیں۔
یونیورسٹی رولز کے سیکشن 9B کے تحت ایک سال کی توسیع یا پھر
یونیورسٹی سے ڈی رجسٹریشن کرکے بیرونی طالب علم کے طور پر مقالہ جمع کروانا
پی ایچ ڈی اسکالر دیو جیوتی گھوش کا کہنا ہے کہ ہمیں کہا گیا کہ آپ 9B لیں، وہاں آپ کو ایک سال کا وقت مل رہا ہے، لیکن اس کے لیے آپ کو 80-90 فیصد کام مکمل کرنا چاہیے تھا، جو ہم کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں کر پا رہے ہیں۔
اگر ہمارا مطالبہ پورا نہ ہوا تو ہمارے پاس صرف ایک ہی آپشن ہوگا کہ ہم اپنی ذمہ داری پر 9B لیں یا رجسٹریشن منسوخ کر کے گھر بیٹھ جائیں۔