معروف اداکارہ و رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ اگر ہماری اعلیٰ قیادت مضبوط نہ ہوتی تو کسانوں کی تحریک کے دوران پنجاب بنگلہ دیش میں تبدیل ہو چکا ہوتا۔ روزنامہ بھاسکر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کنگنا نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں کی تحریک کے نام پر شرپسند عناصر تشدد پھیلا رہے ہیں۔ وہاں عصمت دری اور قتل ہو رہے تھے۔ کسان بل واپس لے لیا گیا ورنہ ان شرپسندوں کا بہت طویل منصوبہ تھا۔ وہ ملک میں کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
اس انٹرویو کے بعد پنجاب کانگریس کے رہنما راجکمار ویرکا نے کہا، "کنگنا مسلسل کسانوں پر اس طرح کے بیانات دے رہی ہیں، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے اور ان پر این ایس اے لگانا چاہیے۔”
بی جے پی کو اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے، کنگنا کو ڈبرو گڑھ جیل بھیجنا چاہئے-
راجکمار ویرکا دو بار کانگریس کے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ 2017 سے 2022 تک پنجاب حکومت میں کابینہ کے وزیر بھی رہے۔ ویرکا دو بار نیشنل شیڈیولڈ کاسٹ کمیشن کے نائب چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ کنگنا کے انٹرویو کے بعد ورکا نے ویڈیو جاری کی ہے۔
انہوں نے کہا، "کنگنا رناوت ہر روز پنجاب کے لیڈروں کے خلاف زہر اگلتی ہیں، کسانوں کو خالصتانی کہتی ہیں، ملک کے کسانوں کو گالی دیتی ہیں، وہ کسی کے اکسانے پر بول رہی ہیں بی جے پی کو اس کے لیے وضاحت کرنی چاہیے۔ میں وزیر اعلی بھگونت مان سے مطالبہ کرتا ہوں۔ میں درخواست کرتا ہوں کہ ان کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے اور ان کو ڈبرو گڑھ جیل بھیج دیا جائے۔
کانگریس کے ترجمان اتل لودھا نے کہا، "کنگنا نے کسانوں کو ریپسٹ کہا ہے، کیا وزیر اعظم مودی ان کے خلاف کارروائی کریں گے یا انہیں بھی سادھوی پرگیہ کی طرح بچایا جائے گا؟”
واضح ہو کہ اس سوال پر کہ کیا جیسے حالات بنگلہ دیش کے ہیں کیا ہمارے ملک میں بھی ہوسکتے ہیں کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ
اگر آج ہماری اعلیٰ قیادت کمزور ہوتی تو بنگلہ دیش جیسی صورتحال بھارت میں بھی ہو سکتی تھی۔ یہاں کسانوں کی تحریک کے دوران کیا ہوا سب نے دیکھا۔ احتجاج کے نام پر تشدد کیسے پھیلایا گیا۔ وہاں عصمت دری ہو رہی تھی، لاشیں لٹکائی جا رہی تھیں۔ جب وہ بل واپس لیا گیا تو یہ شرپسند حیران رہ گئے، کیونکہ ان کی منصوبہ بندی بہت طویل تھی۔ انہیں وقت پر قابو کیا گیا ورنہ وہ کچھ بھی کر سکتے تھے۔ کر سکتے تھے۔