ایک 7 سالہ لڑکا، جسے امروہہ کے ہلٹن پبلک اسکول سے اس کے ٹفن میں نان ویج بریانی لانے پر نکال دیا گیا تھا، اسے اس کے دو بہن بھائیوں کے ساتھ ایک نئے اسکول میں بھیجا جائے گا۔ ان کی والدہ کے اپنے بچوں کو دوسرے ادارے میں لے جانے کے فیصلے کے بعد انتظامیہ منتقلی کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ ان کی فیسوں کے اخراجات محکمہ تعلیم برداشت کرے گا، اور ہلٹن پبلک اسکول نے 37,000 روپے کی بقایا فیس معاف کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کو، پرنسپل کو واقعے کی انتظامی تحقیقات میں الزامات سے بری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ وائرل ویڈیو کو "ایڈیٹ” کیا گیا تھا۔ تاہم، اسکول انتظامیہ نے اندرونی تحقیقات تک پرنسپل کو ہٹا دیا ہے، جو جاری ہے۔ لیکن سارے معاملے پر پردہ ڈال دیا گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پرنسپل کو بچانے کے لیے انتظامیہ نے پورے معاملے کو دوسری سمت موڑ دیا ہے۔ کئی عوامی تنظیموں نے انتظامیہ کے دفتر پر مظاہرہ بھی کیا۔
امروہہ ڈسٹرکٹ انسپکٹر آف سکولز (DIOS) وشنو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ حکومت منتقلی کے عمل میں خاندان کی مدد کر رہی ہے۔ ہم نے اس معاملے پر اسکول انتظامیہ اور لڑکے کی ماں دونوں سے بات کی ہے۔ دونوں جماعتوں نے منتقلی پر اتفاق کیا ہے، اور محکمہ تعلیم بچوں کو داخل کرنے کے لیے دوسرے اسکولوں کے ساتھ رابطہ کر رہا ہے۔ ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری ہونے کے بعد، مزید کارروائی شروع ہو جائے گی۔”
یہ تنازع جمعرات کو اس وقت شروع ہوا جب لڑکے کو اسکول میں کھانے کے باکس میں نان ویجیٹیرین بریانی لانے پر نکال دیا گیا۔ لڑکے کی والدہ اور اسکول پرنسپل کے درمیان گرما گرم تبادلہ ویڈیو میں ریکارڈ کیا گیا، جسے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا، جس سے عوام میں غم و غصہ اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔ ویڈیو میں ماں نے اسکول پر اپنے بیٹے کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگایا۔
دریں اثنا، ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے اسکول کو نوٹس دے کر اس واقعے کی معلومات طلب کی ہے۔ تین دن کے اندر تمام معلومات اور کارروائی دینے کو کہا گیا ہے۔ اس واقعہ کے خلاف بھیم آرمی نے امروہہ میں زبردست مظاہرہ کیا اور اسکول کی اس کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ دوسری جانب ایک اطلاع میں کہا گیا ہے کہ ہلٹن اسکول کے مالک نے بی جے پی کی رکنیت لے لی ہے۔ اس حوالے سے سکول کے مالک کی ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔