نئی دہلی:راجیہ سبھا کی کل 56 سیٹوں کے لیے 15 ریاستوں میں انتخابات ہونے تھے، لیکن 41 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ باقی 15 سیٹوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان 15 سیٹوں کے لیے کل 18 امیدوار میدان میں ہیں۔ جس کی وجہ سے مقابلہ دلچسپ ہو گیا
کراس ووٹنگ کے خوف کے درمیان، اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے 8 ایم ایل ایز کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ بی جے پی امیدوار کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ یہ دعوے اس لیے بھی کیے جا رہے ہیں کیونکہ ایس پی سپریمو اکھلیش یادو نے راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ اور دیگر طریقہ کار کی وضاحت کے لیے پارٹی ایم ایل اے کی میٹنگ بلائی تھی جس میں 8 ایم ایل اے غیر حاضر تھے۔
مانا جا رہا ہے کہ اگر ایس پی ایم ایل اے بی جے پی کے 8ویں امیدوار کے حق میں کراس ووٹ دیتے ہیں تو ایس پی کو اپنے تیسرے امیدوار کو جیتنے میں کافی دقت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اتر پردیش اسمبلی میں ایس پی کے 108 ایم ایل اے ہیں، جب کہ کانگریس کے دو اور بی ایس پی کے پاس ایک ہے۔ ایس پی کو تینوں امیدواروں کو جیتنے کے لیے 111 ووٹ درکار ہیں۔ اگر ایس پی ایم ایل اے کراس ووٹنگ کرتے ہیں تو ایس پی میں پھوٹ کی بات ہوگی۔
پولنگ ختم ہونے کے بعد شام پانچ بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی اور رات تک نتائج کا اعلان متوقع ہے۔
*راجیہ سبھا اlلیکشن کے چہرے۔
اتر پردیش میں کل 11 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ اس میں بی جے پی کی طرف سے سدھانشو ترویدی، آر پی این سنگھ، نوین جین، امرپال موریہ، تیج پال سنگھ، سادھنا سنگھ، سنگیتا بلونت اور سنجے سیٹھ ہیں۔
اس کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی نے اتر پردیش کے انتخابات میں جیا بچن، آلوک رنجن اور رام جی لال سمن کو میدان میں اتارا ہے۔
کرناٹک میں راجیہ سبھا کی 4 سیٹیں ہیں، وہاں پانچ امیدوار ہیں۔ کانگریس نے یہاں سے اجے ماکن، سید ناصر حسین اور جی سی چندر شیکھر کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی نارائن بھنڈگے کو میدان میں اتار رہی ہے اور جے ڈی ایس کوپیندر ریڈی کو راجیہ سبھا انتخابات سے میدان میں اتار رہی ہے۔
ہماچل پردیش میں 2 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ کانگریس نے اپنے سینئر لیڈر اور تجربہ کار وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہیں بی جے پی نے یہاں سے ہرش مہاجن کو میدان میں اتارا ہے۔