غزہ:اسرائیلی فوج کے غزہ میں جنگی جرائم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے عام فلسطینیوں کو گرفتار کیا اور انہیں بے لباس کر کے زمین پر بٹھا دیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار افراد جنگجو اورحماس کے حامی ہیں۔اسرائیلی فورسز غزہ کے شہریوں سے غیرانسانی سلوک کے لئے بدنام ہے حالیہ لڑائی میں ایک طرف وحشیانہ کارپٹ بمباری کے ذریعہ جان ومال کی تباہی مچارکھی ہے وہیں نفسیاتی طور پر توڑنے اور انُکی روح کو زخمی کرنے کی غرض سے انہیں گرفتار کرکے تذلیل آمیز حرکتیں کررہی ہیں –
تفصیلات کے مطابق اس نے درجنوں فلسطینی مردوں کو بے لباس ہونے پر مجبور کیا جنہیں شمالی غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ ایک ہاؤسنگ اسکول کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا۔

وہ لوگ، جو اپنی گرفتاری کے خلاف مزاحمت نہیں کر رہے تھے، ان کو اپنے زیر جامہ اتارنے پر مجبور کیا گیا یہ اسکول بیت لاہیا میں ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دیتا ہے۔
العربی کے نامہ نگار ول کرسٹو کے مطابق، نیوز چینل کی غزہ کی نامہ نگار دیا کہلوت اور ان کا خاندان گرفتار ہونے والوں میں شامل ہے۔ ساتھ والی تصویر میں، انہیں ایک فوجی ٹرک پر زبردستی چڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور تصویر میں فلسطینی مردوں کے ایک گروپ کو برہنہ آنکھوں پر پٹی بندھےایک ویران علاقے میں دیکھا جا سکتا ہے۔
عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ جنگی قیدیوں کی توہین انسانی حقوق چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس وقت اسی فیصد فلسطینی بے گھر کردئے گئے ہیں اور غزہ انسانی بحران کے تعلق سے دنیا کا خطرناک ترین علاقہ بنادیا گیا ہے جس کا ذمہ دار اسرائیل ہے