ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ حسینہ کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے مقامی میڈیا کی رپورٹ کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے بدھ کو بنگلہ دیش کے معزول وزیر اعظم کو توہین عدالت کے مقدمے میں سزا سنائی ہے۔
•••آخر شیخ حسینہ اس وقت کہاں ہیں؟
‘ڈھاکا ٹریبیون’ اخبار نے کہا کہ جج محمد غلام مرتضیٰ مجمدار کی سربراہی میں انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے تین رکنی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ اسی فیصلے میں ٹربیونل نے گائبندہ کے گوبند گنج کے شکیل اکند بلبل کو دو ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب عوامی لیگ کے کسی رہنما کو وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہونے اور 11 ماہ قبل ملک چھوڑنے کے بعد کسی مقدمے میں سزا سنائی گئی ہے۔ شیخ حسینہ اس وقت ہندوستان میں ہیں۔دریں اثنا، یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس پہلے ہی بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی کے خلاف بڑی کارروائی کر چکے ہیں۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یونس نے یہ کارروائی انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت کی۔
شیخ حسینہ کے خلاف سنگین مقدمات درج
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے خلاف کئی معاملات میں مقدمات چل رہے ہیں۔ حسینہ پر کرپشن سے لے کر قتل تک کے سنگین الزامات ہیں۔ بنگلہ دیش کی یونس حکومت نے کئی بار ہندوستان سے شیخ حسینہ کو واپس بھیجنے کی درخواست کی ہے۔ بھارتی حکومت نے ان درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
حسینہ ،یونس حکومت پر حملے کرتی رہی ہیں:۔دریں اثنا، یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کئی بار یونس حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر چکی ہیں۔ حسینہ واجد نے کہا کہ اللہ نے انہیں ایک وجہ سے زندہ رکھا اور وہ دن آئے گا جب عوامی لیگ کے ارکان کو نشانہ بنانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ شیخ حسینہ گزشتہ سال اگست میں اس وقت ہندوستان آئیں جب بنگلہ دیش میں طلبہ کی تحریک پرتشدد ہوگئی۔