سری نگر: جموں و کشمیر میں فاروق عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان اتحاد میں الجھن دکھائی دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق 90 اسمبلی سیٹوں میں سے کانگریس 50-50 فارمولے کے تحت سیٹ شیئرنگ چاہتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کانگریس 90 میں سے 45 سیٹوں پر اپنا دعویٰ کر رہی ہے۔ وہیں فاروق عبداللہ کی پارٹی این سی، کانگریس کو 20 سے 25 سیٹیں دینے کے لیے تیار ہے۔
ذرائع بتا رہے ہیں کہ ضلع سطح کے کانگریس قائدین اپنے طور پر الیکشن لڑنے کی وکالت کررہے ہیں۔ حتمی فیصلہ کانگریس ہائی کمان کو کرنا ہے۔ جبکہ اگر دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد ہوتا ہے تو نیشنل کانفرنس نہیں چاہتی کہ پی ڈی پی اتحاد میں رہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی این سی اور کانگریس نے مل کر مقابلہ کیا تھا لیکن محبوبہ مفتی کی پارٹی اتحاد کا حصہ نہیں تھی۔ اس سے پہلے بھی اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد ہو چکا ہے۔ دونوں جماعتیں انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں۔ جموں و کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے مل کر حکومت چلائی ہے۔ جموں و کشمیر میں 18 ستمبر سے تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ اس سلسلے میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر بدھ کو سری نگر پہنچے۔ دونوں سینئر کانگریس لیڈر جمعرات کو وادی کشمیر کے 10 اضلاع کے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ ایک جامع بات چیت کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ نیشنل کان کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ ممکنہ قبل از انتخابات اتحاد پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔