ترکیہ سے نشر ہونے والے اخوان المسلمین کے بعض چینلوں کی نشریات اچانک بند کردی گئیں۔
استنبول سے نشر ہونے والے الشرق اور مکملین سیٹلائٹ چینلز کی براہ راست نشریات بند ہونے سے ناظرین حیران رہ گئے۔
ترک حکام نے دو سال قبل اخوان المسلمون کے چینلز سے کہا تھا کہ وہ مصر اور خلیجی ریاستوں پر تنقید کرنے والے پروگرام بند کر دیں یا ترکی کی سرزمین سے اپنی نشریات کو مکمل طور پر بند کر دیں۔نشریات روکنے سے تھوڑی دیر بعد "الشرق” چینل نے اعلان کیا کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ نشریات کو فنی خرابی کی بنا پر روک دیا گیا ہے جس پے کام کیا جا رہا ہے”، جبکہ چینل "مکملین” نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ترک حکام سے درخواست
ترک حکام نے دو سال قبل اخوان المسلمین کی میڈیا سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا، خاص طور پر ان میڈیا گروپوں پر جو استنبول میں سیٹلائٹ چینلز پر نشر ہوتے ہیں۔ یہ فیصلہ مصر کے ساتھ تعلقات میں بہتری آنے کے بعد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ،دونوں ملکوں کے درمیان ایک عشرے کی کشمکش کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوان نے انقرہ میں اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔ دریں اثنا، السیسی نے ترکی کے اپنے پہلے دورے پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں۔
اخوان المسلمون کے براڈکاسٹر معتز مطر نے ترک حکام کی سرکاری درخواست پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ اپنے یوٹیوب چینل پر بھی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح دوسرے براڈکاسٹروں نے بھی انقرہ کی درخواست پر اپنے پروگرام بند کرنے کا اعلان کیا اور زیادہ تر نے سیٹلائٹ ٹیلی ویژن کو دوسرے ممالک میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے