جمعرات کو قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے نتائج سننے کے لیے مصر اور قطر کے ثالثوں کی دعوت پر خلیل الحیہ کی سربراہی میں حماس کا وفد ہفتے کی شام قاہرہ پہنچ گیا۔ حماس نے 2 جولائی کو اس تجویز کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کیا جو امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلان اور سلامتی کونسل کی قرارداد پر مبنی تھی۔ اس پر عمل درآمد کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کی۔
اس حماس نے اسرائیل پر اس تجویز پر عمل درآمد کرنے کا دباؤ ڈالنے اور معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑے کرنے سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا فریقین کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور کل بروز اتوار ہونے والا ہے۔
اسرائیلی نشریاتی کارپوریشن نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن نے معاہدے کی کچھ تفصیلات کے بارے میں ایک تجویز پیش کی تھی جس میں فلاڈیلفیا کے محور میں اسرائیلی افواج کی تعداد کو کم کرنا بھی شامل ہے۔ اس تجویز کے مطابق اسرائیلی فوج محور کے صرف نکات پر باقی رہ جائے گی۔ تاہم مصر نے اسے مسترد کر دیا اور اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا ہے
السیسی نے کہا کہ اس عین وقت پر فوری جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنا انتہائی ضروری ہے۔ غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی مصائب کے خاتمے کی ضرورت ہو، یا کشیدگی کی کیفیت کو ختم کرنے اور خطے کو اس لعنت سے بچانے کے لیے جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں قاہرہ کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز ان مذاکرات میں حصہ لے رہے ہیں۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والی بات چیت ابتدائی نوعیت کی تھی۔