اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین اور اس کے کیمپ میں مسلسل تیسرے روز بھی آپریشن جاری رکھا۔ صہیونی فورسز نے کہا کہ اس تناظر میں اسرائیلی وزیر دفاع نے جنین میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے بھرپور کام جاری رکھنے کا کہا۔ اسرائیلی فوج نے کیمپ میں موجود تمام محلوں کو خالی کرا دیا ہے۔ فوجی کیمپ سے پانی، بجلی اور مواصلاتی نیٹ ورک کاٹ رہی ہے۔ پرتشدد جھڑپوں اور جینین سے سینکڑوں لوگوں کی زبردستی نقل مکانی کے دوران فوجی آپریشن فی الحال جنین کیمپ کے جنوب مغرب میں الدمج اور الحواشین محلوں میں مرکوز ہے۔حالیہ پیش رفت میں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں برقین میں سکیورٹی آپریشن کے دوران ایک فوجی زخمی ہوا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی فوج نے دو بندوق برداروں کو ہلاک کر دیا تھا، جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ انھوں نے دو ہفتے قبل کیے گئے ایک آپریشن میں ہوٹل کے گاؤں میں اسرائیلیوں پر فائرنگ کی تھی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ مسلح افراد کے ساتھ تقریباً چار گھنٹے تک جھڑپ ہوئی تھی۔ اس آپریشن میں مسلح افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اسرائیلی فورسز نے جنین کے مغرب میں واقع بُرقین قصبے میں ایک گھر کو مسمار کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے بھاری بلڈوزر سے مکان کو بلڈوز کرنے کے بعد منہدم کردیا۔
جنین کے میدانی علاقوں میں اسرائیلی فورسز نے جنین کے جنوب میں واقع گاؤں فحمہ پر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے گاؤں پر دھاوا بول دیا اور شہریوں پر زہریلی آنسو گیس پھینکی جس سے پرتشدد تصادم شروع ہو گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کیمپ میں دو بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور اسرائیلی فورسز نے مزید فوجی کمک اور بلڈوزر اس کے مضافات میں دھکیل دیے۔
اسرائیل نے سینکڑوں فلسطینی خاندانوں کو کیمپ چھوڑنے پر بھی مجبور کردیا اور شہریوں کو سخت معائنہ کے طریقہ کار کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے 11 افراد کو گرفتار کر لیا اور اس کے بلڈوزر نے انفراسٹرکچر اور سرکاری ہسپتال کے داخلی راستے کو تباہ کردیا۔ صہیونی فوج نے شہر کے ہسپتالوں کا محاصرہ کر کے طبی عملے کی نقل و حرکت پر بھی پابندی لگا دی