اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنی فوجی نفری بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نئے اسرائیلی فیصلے کی اطلاع اسرائیلی نشریاتی ادارے نے دی ہے۔ نشریاتی ادارے کے مطابق اس وقت مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی 23 بٹالینز تعینات ہیں۔جو مغربی کنارے میں آج سے پہلے تک آپریشنز کی ذمہ دار تھیں۔ اسی نفری کے ساتھ اسرائیلی فوج نے پچھلے تقریباً ایک ہفتے سے باضابطہ انداز میں مغربی کنارے میں جنگی آپریشن شروع کر رکھے ہیں اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اس فیصلے کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے تربیتی نوعیتی کی سرگرمیوں کو روک دیا ہے اور اضافی بٹالینز اب مغربی کنارے میں بھیجی جائیں گی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں پیر کے روز کار بم دھماکے کی کوشش کو یہودی بستی میں داخلی دروازے پر ہی ناکام بنا دیا تھا۔ اسرائیل میں یہ خوف پایا جاتا ہے کہ مغربی کنارے میں کشیدگی بڑھنے سے شمالی اسرائیل سے بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کو دوبارہ بسانے پر منفی اثر آئے گا۔
یہ مغربی کنارے کے شمالی حصے میں جاری فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے راکٹوں کے نشانے پر آرہا ہے۔
اس سے قبل اتوار کے روز فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ كفر دان نامی قصبے میں دو فلسطینیوں کو قتل کیا گیا۔ یہ آپریشن جنین شہر کے نزدیک پیش آیا ہے۔ ان تازہ فلسطینی ہلاکتوں کی وجہ سے 24 فلسطینی جاں بحق ہو چکے۔مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشی اب یہ کہنے لگے ہیں کہ ان کے علاقے کو بھی غزہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کےمطابق مغربی کنارے میں تین اسرائیلی پولیس اہل کار ہلاک کیے گئے ہیں۔ جبکہ مزید تین زخمی ہیں۔