مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر رونیت سنگھ بٹو نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لے کر ایک انتہائی متنازعہ بیان دیا ہے۔ بٹو نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ملک کا نمبر ایک دہشت گرد بتایا ہے۔ مرکزی وزیر بٹو نے کہا کہ ‘راہل گاندھی نے سکھوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے، سکھ کسی پارٹی سے وابستہ نہیں ہیں اور یہ چنگاری پیدا کرنے کی کوشش ہے، راہل گاندھی ملک کے نمبر ایک دہشت گرد ہیں۔’ بٹو نے یہ متنازع باتیں راہل گاندھی کے امریکہ میں سکھوں سے متعلق بیان کے حوالے سے کہی ہیں۔
*راہل نمبر ایک دہشت گرد: بٹو*
مرکزی وزیر بٹو نے بھاگلپور میں کہامیں نے یہاں کھڑے کسی بھی سکھ کو چیلنج کیا ہے جو کسی پارٹی سے وابستہ نہیں ہے۔ مجھے یہاں بھاگلپور میں بتائیں، کسی نے ان سے کہا کہ آپ کڑا نہیں پہن سکتے، کسی نے کہا کہ آپ پگڑی نہیں پہن سکتے، کسی نے کہا کہ آپ گرودوارہ نہیں جا سکتے، کوئی سکھ یہاں کھڑا ہو کر کہے، میں ابھی بی جے پی چھوڑ دوں گا۔ پہلے انہوں نے مسلمانوں کو استعمال کرتے ہوئے چنگاری پیدا کرنے کی کوشش کی، ایسا نہیں ہوا تو اب وہ سرحد پر موجود سکھوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ملک کی حفاظت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘جو بیان وانٹیڈ دیتا تھا وہ اب راہل گاندھی نے دیا ۔ اب بم اور گولہ بارود بنانے والے علیحدگی پسندوں نے راہل گاندھی کے بیان کو سراہا ہے اور راہل گاندھی نے اپنی بات کہی ہے۔ جب وہ لوگ جو ہمیشہ لوگوں کو مارنے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں اڑانے کی بات کرتے ہیں، راہل گاندھی کی حمایت میں آجاتے ہیں، تو سمجھ لیں کہ راہل گاندھی ملک کے نمبر ایک دہشت گرد ہیں اور ان کو پکڑنے پر سب سے بڑا انعام ملنا چاہیے۔