آسٹریلیا ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر چھٹی بار چیمپئن بن گیا۔
فائنل میچ میں ہندوستانی ٹیم نے 240 رنز بنائے اور آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ کی سنچری کی بدولت صرف 43 اوورز میں کامیابی حاصل کی۔
اس میچ کے آغاز میں سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ روہت شرما اپنے دھماکہ خیز انداز میں بیٹنگ کر رہے تھے۔چار اوورز میں تیس رنز بنانے اور اوپننگ پارٹنر شبمن گل کے پانچویں اوور میں آؤٹ ہونے کے باوجود انہوں نے اپنا جارحانہ موقف برقرار رکھا۔
![](https://roznamakhabrein.com/wp-content/uploads/2023/11/IMG_20231120_114332_749-300x204.jpg)
روہت نے 10ویں اوور کی دوسری اور تیسری گیند پر ایک چھکا اور ایک چوکا لگایا تھا۔ یہاں تک کہ 76 رنز بن چکے تھے اور رن ریٹ آٹھ سے اوپر تھا۔ گلین میکسویل بولنگ کر رہے تھے اور یہ پاور پلے کا آخری اوور بھی تھا، اس لیے روہت پھر سے بڑا شاٹ کھیلنا چاہتے تھے۔ تاہم بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ رن ریٹ کو دیکھتے ہوئے اس شاٹ کی بالکل ضرورت نہیں تھی۔ میچ کا سب سے بڑا موڑ روہت کے اس شاٹ پر آیا جو آخر کار ٹیم کے ہاتھوں سے ورلڈ کپ پھسلنے کی سب سے بڑی وجہ بن گیا۔
میکسویل نے روہت کو اچھی لینتھ گیند پھینکی۔ جس پر روہت نے لانگ آف پر شاٹ مارنا چاہا لیکن گیند ان کے بلے کا کنارہ لے کر کور ایریا میں ہوا میں اچھال گئی۔
پوائنٹ پر کھڑے ٹریوس ہیڈ نے وہاں سے پیچھے کی طرف بھاگنا شروع کیا اور بظاہر ناممکن نظر آنے والا کیچ لے کر روہت کو پویلین واپس بھیج دیا۔ ٹریوس ہیڈ اس ورلڈ کپ کے آغاز میں زخمی ہو گئے تھے۔ جب وہ فٹ ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آئے تو انہوں نے 59 گیندوں میں سنچری اسکور کی اور ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف فتح سے ہمکنار کرایا، سیمی فائنل اور اب فائنل میں اس کیچ کے بعد انہوں نے نہ صرف اپنی ٹیم کو میچ جتوا دیا۔ ریکارڈ سنچری بنا کر ‘پلیئر آف دی میچ’ بھی بنے۔
روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد، کمنٹیٹر اور کرکٹ ماہر ہرش بھوگلے نے ٹویٹ کیا، "آسٹریلیا دکھا رہا ہے کہ کس طرح فیلڈنگ بڑے دن میں فرق کر سکتی ہے۔”
میچ کے بعد سابق کرکٹرز سنیل گواسکر اور سنجے منجریکر نے بھی اعتراف کیا کہ روہت شرما کا کیچ اس فائنل کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔
روہت شرما نے 151.61 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کی اور جب تک وہ پچ پر تھے، ٹیم کے کل سکور کا 62 فیصد ان کے بلے سے آیا۔ فائنل سے صرف ایک دن قبل آسٹریلوی کپتان نے کہا تھا کہ ان کی ٹیم کو احمد آباد میں اپنی کارکردگی سے شائقین کو خاموش رکھنا چاہیے اور روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد بالکل ایسا ہی ہوا۔
میچ کے بعد ہندوستانی کوچ راہول ڈریوڈ نے بھی کہا کہ ’’روہت کی وکٹ گرنا بدقسمتی تھی۔‘‘ کوچ ڈریوڈ نے یہ بھی کہا کہ ہم مسلسل وکٹیں گنواتے رہے اور اچھی بیٹنگ نہیں کی۔
تو راہول ڈریوڈ روہت کے فوراً بعد شریاس آئر کو آؤٹ کرنے اور ویرات کوہلی کی وکٹ کے بعد رویندرا جدیجا اور کے ایل راہول کو آؤٹ کرنے کی بات کر رہے تھے۔حالانکہ ہندوستان نے لگاتار 10 میچ جیتے ہیں لیکن آسٹریلوی ٹیم بھی ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ چھٹی بار ٹائٹل پر قبضہ کرتے ہوئے تمام ٹیموں کو شکست دے کر اپنا تسلط قائم کیا ہے۔
اگرچہ ہندوستانی ٹیم فائنل ضرور ہاری لیکن اس نے اس ورلڈ کپ سے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔