نئی دہلی :وقف (ترمیمی) بل 2024 نے مسلمانوں میں اضطراب پیدا کردیا ہے۔مسلم پرسنل لاء بورڈ اس سلسلہ میں جمعرات کو پریس کانفرنس کررہا ہے اسی دوران ترمیمی بل کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی پہلی میٹنگ کل یعنی 22 اگست کو ہونے والی ہے۔ اس سے عین قبل اس کمیٹی کے چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے بتایا ہے کہ کمیٹی اپنی رپورٹ کب پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ میں کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کر دے گی۔
دراصل جگدمبیکا پال نے ’اے بی پی نیوز‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران وقف ترمیمی بل سے متعلق اپنے نظریات سامنے رکھے اور ساتھ ہی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اس بات چیت میں ڈمریا گنج سے رکن پارلیمنٹ نے بل کی تعریف کی اور کہا کہ ’’وقف کی ملکیت کو خرد برد کرنے کی شکایتیں آ رہی تھیں۔ حکومت چاہتی ہے کہ بل ملک اور اقلیتوں کے مفاد میں ہو۔‘‘
وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے جگدمبیکا پال نے کہا کہ کسی بھی حکومت میں زمین کا کسٹوڈین ضلع مجسٹریٹ ہی ہوتا ہے۔ یہ کلکٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ کسی خاص پارٹی سے نہیں ہوتا۔ کلکٹر کو ذمہ داری دینے کا مطلب ہے کہ معاملہ شفاف رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے مقصد سے تشکیل دی گئی جے پی سی میں مجموعی طور پر 31 اراکین ہیں۔ ان میں 21 لوک سبھا کے اور 10 راجیہ سبھا کے اراکین ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کو اس کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔