نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہریانہ میں چرخی دادری اور مہاراشٹر کے دھولے کے واقعات کو لے کر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ جو لوگ نفرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے اقتدار کی سیڑھی پر چڑھے ہیں وہ پورے ملک میں مسلسل خوف کا راج قائم کر رہے ہیں۔ بھیڑ کی شکل میں چھپے نفرت انگیز عناصر قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرتے ہوئے کھلے عام تشدد پھیلا رہے ہیں۔
راہل نے کہا کہ ان شرپسندوں کو بی جے پی حکومت سے کھلا ہاتھ مل گیا ہے، اسی لیے ان میں ایسا کرنے کی ہمت پیدا ہوئی ہے۔ اس لیے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر مسلسل حملے جاری ہیں اور حکومتی مشینری خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے انتشار پھیلانے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے قانون کی حکمرانی قائم کی جائے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہندوستان کے فرقہ وارانہ اتحاد اور ہندوستانی عوام کے حقوق پر کوئی بھی حملہ آئین پر حملہ ہے، جسے ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے بی جے پی کتنی ہی کوشش کرے، ہم نفرت کے خلاف ہندوستان کو متحد کرنے کی اس جنگ کو ہر قیمت پر جیتیں گے۔
*ہریانہ کا واقعہ کیا تھا؟
مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور صابر ملک کو ہریانہ کے چرکھی-دادری ضلع میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے گائے کے تحفظ کے گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ دو نابالغ ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے کہا تھا کہ ہم نے گائے کے تحفظ کے لیے سخت قانون بنایا ہے۔ اس کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں ہے۔ لیکن لوگ گائے پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کے جذبات جڑے ہوئے ہیں۔ جب ایسی اطلاع آتی ہے تو گاؤں کے لوگ ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ سی ایم سینی نے کہا تھا کہ میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ لنچنگ کے اس طرح کے واقعات افسوسناک ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہجوم کے ذریعہ لنچنگ جیسی باتیں کہنا درست نہیں ہے۔
*مہاراشٹر کا واقعہ کیا تھا؟
مہاراشٹر میں دھولے ایکسپریس میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں ایک بزرگ مسافر کو کچھ لوگوں نے زدوکوب کیا۔ دھولے کے رہائشی 72 سالہ اشرف علی سید حسین اپنی بیٹی سے ملنے جلگاؤں سے کلیان کے لیے دھولے سی ایس ایم ٹی ایکسپریس ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ سفر کے دوران ان کا دوسرے ساتھی مسافروں سے سیٹ کو لے کر جھگڑا ہوا۔ اس واقعے کے حوالے سے ساتھی مسافروں نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔اس کے بعد تھانے ریلوے پولیس نے متاثرہ کا بیان ریکارڈ کیا۔ اس نے بتایا کہ میرے پاس کچھ سامان تھا لیکن کچھ مسافروں کو شک تھا کہ سامان میں گائے کا گوشت ہے۔ لوگوں کا دعویٰ تھا کہ پلاسٹک کے ڈبے میں گوشت جیسی کوئی چیز تھی۔ اس کے بعد اس کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور کچھ نوجوانوں نے اسے مارا پیٹا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔