مرزا پور میں انتظامیہ نے محکمہ جنگلات کی زمین پر مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر چرچ بنا کر پسماندہ قبائلی علاقوں میں مبینہ مذہب کی تبدیلی کا کام کرنے والوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ غیر قانونی چرچ کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ پولیس کو چرچ بنا کر غیر قانونی تبدیلی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ تحقیقات کے بعد اس پر کارروائی کی گئی۔
نیوز پورٹل آج تک کے مطابق پولیس کی بھرپور نفری کی موجودگی میں چرچ پر بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ونود کمار اور رماکانت نے احرورا تھانہ علاقہ کے جنگل موہل میں محکمہ جنگلات کی زمین پر غیر قانونی طور پر ایک چرچ اور ایک عمارت تعمیر کی تھی۔ یہاں قریبی علاقوں کے لوگوں کو اکٹھا کیا گیا اور انہیں لالچ دے کر تبدیلی کا کام بھی کروایا گیا۔
شکایت ملنے کے بعد تحقیقات کی گئی تو پتہ چلا کہ چرچ محکمہ جنگلات کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ شکایت ملنے پر دونوں کو سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنی طرف پیش کرنے کا حکم دیا۔ لیکن دونوں عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم نے بلڈوزر سے غیر قانونی طور پر بنائے گئے چرچ کو مسمار کردیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھینندن کا کہنا ہے کہ یہ چرچ محکمہ جنگلات کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہاں مذہب کی تبدیلی کی شکایات بھی مسلسل موصول ہو رہی تھیں۔ اس شکایت پر یہ کارروائی کی گئی ہے اگر آئندہ بھی ایسی شکایت موصول ہوئی تو کارروائی کی جائے گی۔