lلکھنؤ:اتر پردیش حکومت نے ایک نئی سوشل میڈیا پالیسی لائی ہے، جس میں قابل اعتراض پوسٹ کرنے پر تین سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ڈیجیٹل ایجنسیوں اور فرموں کے لیے سوشل میڈیا پر اشتہارات کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں سوشل میڈیا پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔نیوز پورٹل آج تک کے مطابق یوگی حکومت نے یہ پالیسی عوام کو عوامی بہبود، فائدہ مند اسکیموں اور کامیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے لائی ہے۔ پالیسی کے تحت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ایکس، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر حکومتی اسکیموں اور کامیابیوں پر مبنی مواد، ویڈیوز، ٹویٹس، پوسٹس اور ریلزکو شیئر کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی
*سوشل میڈیا صارفین کو اشتہارات ملیں گے۔:اس پالیسی کے تحت اشتہارات کے فوائد حاصل کرنے کے لیے مواد فراہم کرنے والوں کو چار زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس میں ایجنسی یا فرم کو مختلف پلیٹ فارمز پر سبسکرائبرز اور فالوورز کی بنیاد پر تقسیم کیا جاتا ہے – 5 لاکھ، 4 لاکھ، 3 لاکھ اور 30 ہزار روپے ماہانہ۔ جبکہ یوٹیوب ویڈیو شاٹ اور پوڈ کاسٹ کی ادائیگی کے لیے 8 لاکھ ، 7 لاکھ ، 6 لاکھ اور 4 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
*ملک دشمن پوسٹس پر عمر قید تک کی سزا کا انتظام
یوپی حکومت کی نئی سوشل میڈیا پالیسی میں ملک مخالف مواد پوسٹ کرنے پر تین سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا انتظام ہے۔ اب تک آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66E اور 66F کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ کسی کو ناشائستہ اور فحش مواد پوسٹ کرنے پر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔