یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے غزہ کے لوگوں کی خاطر خواہ مدد نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔اس بات کا اظہار یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اسرائیلی اخبار کو انٹرویو کے دوران کیا ہے۔انٹرویو میں ان کا کہنا ہے کہ ہمیں غزہ کے لوگوں کی جتنی مدد کرنی چاہیے تھی ہم وہ نہیں کر پائے۔جوزف بوریل نے کہا ہے کہ ہم مشرقِ وسطیٰ میں امن قائم نہیں کر پائے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم نیتن یاہو کی حکومت کے انتہاپسندوں کو لگام بھی نہیں ڈال سکے۔سربراہ یورپین یونین خارجہ پالیسی کا یہ بھی کہنا ہےکہ غزہ پر ہم نے بہترین ردِ عمل دیا لیکن اتنا نہیں جتنا ہمیں کرنا چاہیے تھا۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 2 دہائیوں میں بڑا آپریشن کر دیا۔فلسطینی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کے آپریشن میں جنین، تلکرم اور طوباس میں 12 فلسطینی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران بچوں سمیت 20 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے ایک فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔دوسری جانب اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن عفر کاسف بھی فلسطینیوں کے حق میں بول پڑے۔بائیں بازو کے اسرائیلی رکن پارلیمان نے اسرائیلی فوجی آپریشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بند کرو، قبضہ ختم کرو!عفر کاسف کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے پر حملے کا اسرائیلی سلامتی سے کوئی تعلق نہیں۔