پی ایم مودی نے ہفتہ کو ہریانہ میں دفعہ 370 کے نام پر ووٹ مانگے۔ ان کی ریلی کشمیر کے ڈوڈہ میں بھی تھی لیکن انہوں نے وہاں اس کا ذکر نہیں کیا۔ ہریانہ میں مودی نے کہا کہ اگر لوگ کانگریس کو جیت دلاتے ہیں تو وہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو دوبارہ نافذ کرے گی۔ اس سے پہلے دن میں، مودی نے ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں وہ درگا کی مورتی کے سامنے گائے کے بچے سے پیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس ماں گائے کی پیدائش آج وزیر اعظم کی رہائش گاہ میں ہوئی ہے۔ یہ سب ابھی جاری تھا کہ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اپنا بیان لے کر سامنے آئے۔ جب سے بی جے پی لیڈروں نے یوگی کو قیادت کا چیلنج پیش کیا ہے، یوگی خود کو ایک کٹر ہندو لیڈر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ مودی اور یوگی کے درمیان مقابلہ ہے کہ کٹر ہندو لیڈر کون ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کو کہا کہ گیانواپی کو مسجد کہنا "بدقسمتی” ہے۔ انہوں نے اسے "بھگوان وشوناتھ کا اوتار” قرار دیا۔دین دیال اپادھیائے گورکھپور یونیورسٹی میں ‘ہم آہنگی پر مبنی سماج کی تعمیر میں ناتھ پنتھ کی شراکت’ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ لوگ گیان واپی کو مسجد کہتے ہیں جبکہ بھگوان وشواناتھ خود ایک اوتار ہیں۔” سپریم کورٹ نے حال ہی میں بلڈوزر انصاف کے حوالے سے سخت تبصرے کیے تھے۔ بلڈوزر انصاف کا دفاع کرتے ہوئے یوگی نے کہا تھا کہ بلڈوزر دل اور دماغ سے چلایا جاتا ہے۔ یوگی کے بیان کا فوراً خیرمقدم ہونے لگا۔ اترپردیش بی جے پی کے ترجمان منیش شکلا نے کہا، "تاریخی، آثار قدیمہ اور روحانی شواہد واضح طور پر بتاتے ہیں کہ گیانواپی ایک مندر ہے، ایودھیا کے ہنومان گڑھی مندر کے مہنت راجو داس نے کہا، "یہ صرف بدقسمت لوگ ہیں جبکہ گیان واپی خود وشوناتھ کا مندر ہیں۔” یہاں تک کہ اگر کوئی نابینا شخص ڈھانچے پر ہاتھ رکھے تو وہ سناتن کی تمام علامتیں دیکھ سکے گا۔مہنت نے کہا، ’’ہم مسلسل کہتے رہے ہیں کہ یہ مندر ہے، اسے صرف بے وقوف ہی مسجد کہتے ہیں۔‘‘
اس سال جنوری میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ "موجودہ ڈھانچے کی تعمیر سے پہلے 17ویں صدی میں ایک بڑا ہندو مندر موجود تھا”۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مغربی دیوار، جو پتھر سے بنائی گئی ہے اور مولڈنگ سے مزین ہے، وہی ہے جو پہلے کے ہندو مندر کی باقیات ہیں۔
*سماجوادی پارٹی کا ردعمل
اپوزیشن سماج وادی پارٹی نے اس ریمارکس پر آدتیہ ناتھ کو نشانہ بنایا۔ ایس پی کے ترجمان عباس حیدر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ (یوگی آدتیہ ناتھ) عدالت کا احترام نہیں کرتے۔ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ نے آئین پر حلف اٹھایا ہے، لیکن لگتا ہے کہ وہ عدالت کا احترام نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا، "اپنے ذاتی سیاسی مفادات کے لیے وہ سماج کو تقسیم کر رہے ہیں۔ عوام نے بی جے پی کو جو مینڈیٹ دیا ہے، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کی ہے۔”