نئی دہلی :(ایجنسی)
سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے تعلیمی سیشن 2022-23 کے لیے کلاس 10ویں، گیارہویں ، بارہویں کے طلبہ کے لئے نصاب کا تعین کردیا ہے ۔ ساتھ ہی نصاب و ان سے جڑیں کتابیں ضلع کے 117 اسکولوں کو دستیاب کرادی گئیں ہیں ۔ اس کے مطابق گیارہویں کی تاریخ کی کتاب سے سینٹرل اسلامی سرزمین اور بارہویں کی کتاب سے مغل سلطنت کا باب ہٹا دیا گیا ہے ۔ ان ابواب کی تعلیم نئی تعلیمی سیشن سے نہیں ہوگی۔ بورڈ کا نیا نظام ایک ساتھ پورے ملک میں نافذ کر دیا گیا ہے۔
سی بی ایس ای کے مقرر کردہ فارمیٹ کے مطابق،دسویں جماعت کی پولیٹکل سائنس کی کتاب سے باب 4 میں ذات، دھرم اور جنس کے معاملے میں مثال کے طور پر دی گئی فیض احمد کی شاعری ہٹا دی گئی ہے۔ گیارہویں کلاس کی عالمی تاریخ کے کچھ مضامین کی کتاب سے سینٹرل اسلامک لینڈ باب کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ اس باب میں طلبہ کو اسلام کا طلوع اور فروغ ، ساتویں سے بارہویں صدی کے درمیان اسلام کے پھیلاؤ کے بارے میں جانکاری دی گئی تھی ۔
اسی طرح بارہویں جماعت کے بھارتیہ اتہاس پارٹ IIکے نویں باب سے مغل سلطنت کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ اس باب میں طلبہ کو مغلوں کی تاریخ ،مغل حکومت،مغل دربار، اکبر نامہ، بابر نامہ پڑھایا جاتا تھا۔ بورڈ کی اس تبدیلی کو نئی تعلیمی پالیسی سے جوڑا جا رہا ہے، جو ہندوستانی نظام تعلیم کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔
صنعتی انقلاب، نوآبادیاتی شہر، تقسیم کو بھی ہٹا دیا
بورڈ نے گیارہویں جماعت کی کتاب سے پیلیولتھک میں زمین پر انسان کی آمد اور ارتقا، صنعتی انقلاب نصاب سے ہٹادیا ہے۔ اس میںانگلستان کے صنعتی انقلاب کے اسباب و اثرات، سامراج کو کیسے فروغ ملا، وغیرہ شامل تھے۔ اسی طرح بارہویں کی کتاب کے حصہ ایک میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ حصہ دو سے نویں باب مغلیہ سلطنت اور حصہ تین سے بارہویں باب برطانوی دور کے بمبئی، کلکتہ اور مدراس نوآبادیاتی شہر میں قائم ہوئے اور چودہویں باب تقسیم ہند کے سبب اور اثرات کو ہٹا دیا گیا ہے۔
بورڈ نے گیارہویں اور بارہویں جماعت کی تاریخ کی کتاب سے کچھ ابواب ہٹا دیے ہیں۔ ان میں مغلیہ سلطنت، اسلامی سرزمین، صنعتی انقلاب جیسے کئی باب شامل ہیں۔ اس کی معلومات طلباء کو دی گئی ہیں۔ تعلیم سیشن جاری ہے۔ کورسز متاثر کن ہیں اور ہندوستانی تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں۔