بریلی جیل واپس لاۓ گیے عتیق احمد کے بھائی اشرف نے کہا، "مجھے ایک افسر نے دھمکی دی تھی کہ مجھے دو ہفتوں میں جیل سے باہر لا کر مار دیا جائے گا۔” ااس نے مزید کہا کہ یوپی کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ میرے درد کو سمجھتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف بھی جعلی مقدمات درج کیے گئے ہیں.
ااس نے نے مزید دعویٰ کیا کہ یہ دھمکی ایک سینئر افسر کی طرف سے جاری کی گئی تھی، جس کا نام وزیر اعلیٰ، چیف جسٹس آف انڈیا اور الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بند لفافے میں ظاہر کیا جائے گا۔اشرف نے کہا، ‘یہ دھمکی ایک سینئر افسر نے دی ہے۔ میں ان کا نام نہیں لے سکتا لیکن اگر مجھے مار دیا گیا تو ایک مہر بند لفافہ وزیر اعلیٰ اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور الہ آباد کے چیف جسٹس تک پہنچ جائے گااشرف نے دعویٰ کیا کہ ، ‘مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔
عدالتی فیصلہ کے بعد اشرف کو بریلی جیل منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ عتیق کو گجرات کی سابرمتی جیل لے جایا گیاہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عتیق احمد، جس کے خلاف 43 سال میں 100 سے زائد مقدمات درج ہیں، کو کسی مقدمے میں سزا سنائی گئی ہے۔