ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے بانی چیئرمین، ایراپنگل ابوبکر، ایک مسلم سماجی و سیاسی گروپ، جس پر اب ہندوستانی حکومت نے پابندی عائد کر دی ہے، نے جیل میں 1000 دن مکمل کیے جبکہ ان کی اہلیہ نے ان کی گرتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا۔
ای ابوبکر کو 22 ستمبر 2022 کی صبح کے اوقات میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، جب وہ Oesophagopharyngeal carcinoma کی سرجری کے بعد طویل آرام کر رہے تھے۔ اس دن 10 ریاستوں میں تقریباً 100 PFI کارکنوں کو یا تو گرفتار کیا گیا یا حراست میں لیا گیا جس کے بارے میں تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ "اب تک کا سب سے بڑا تفتیشی عمل”۔اگلے ہفتے، 28 ستمبر کو، بھارت سرکار نے PFI اور اس کے کارکنوں پر پابندی لگا دی، جن میں اس کی ذیلی تنظیمیں کیمپس فرنٹ آف انڈیا، ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن، آل انڈیا امامس کونسل، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشنز، نیشنل ویمنز فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن، کیرالہ شامل ہیں۔73 سالہ ای ابوبکر زیر سماعت قیدی ہیں اور اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں اور تفتیش ابھی باقی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا اس سے قبل ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر چکے ہیں۔ فیملی کے مطابق وہ ذیابیطس میلیتس کے ساتھ ریٹینوپیتھی، ہائی بلڈ پریشر، آئیڈیوپیتھک پارکنسنز ڈیزیز، کورونری آرٹری ڈیزیز، ایسوفاگوفرینجیل کارسنوما کی پوسٹ آپریٹو حالت، اور بے نائن پروسٹیٹک ہائپرپلاسیا جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔