لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) نے کہا ہے کہ دو اسرائیلی مرکاوا ٹینکوں نے اتوار کی صبح اس کے ایک مرکز کے مرکزی دروازے کو تباہ کردیا اور توڑ پھوڑ کرتا اندر داخل ہوگئے۔ یونیفل فورس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج سرحد عبور کرکے رامیہ قصبے میں داخل ہوئی اور اسرائیلی فوج کے دو مرکاوا ٹینکوں نے سائٹ کے مرکزی دروازے کو تباہ کیا اور طاقت کے ذریعے داخل ہو گئے اور تقریباً 45 منٹ کے بعد وہاں سے چلے گئے۔
اسی جگہ کے شمال میں گولیوں کے بعد ہونے والے دھماکوں سے بھاری دھواں نکلا اور 15 امن فوجیوں کو جلد کی جلن اور پیٹ کے مسائل سمیت منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس سے قبل ہفتہ کے روز اسرائیلی فوجیوں نے میس الجبل کے قریب امن فوج کو ایک انتہائی اہم لاجسٹک نقل و حرکت سے روک دیا تھا۔
اقوام متحدہ کی فورس نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں اس کے متعدد اڈوں کو متاثر کرنے والی خوفناک خلاف ورزیوں کے بعد اسرائیلی فوج سے "وضاحت” کی درخواست کی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الٹا اقوام متحدہ کی امن فوج کو ہی سرحد سے ہٹانے کا مطالبہ کرڈالا ہے۔
یونیفل کے بیان میں کہا گیا دو دنوں میں چوتھی بار ہم اسرائیلی فوج اور تمام متعلقہ اداروں کو اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور املاک کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے اور اقوام متحدہ کی عمارتوں کے تقدس کا ہر وقت احترام کرنے کی ان کی ذمہ داریوں کی یاد دلاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سائ میں دخل اندازی کرنا 2006 کی قرار داد نمبر 1701 کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے یواین سیکرٹری جنرل گوتریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لبنان میں اقوام متحدہ کی فوج کو فوری طور پر خطرے سے ہٹا دیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے بارہا اقوام متحدہ سے فوجیوں کو نکالنے کے لیے کہا ہے۔ خطے میں ان کی موجودگی انہیں حزب اللہ کے ہاتھوں یرغمال بنا سکتی ہے۔ UNIFIL میں شریک 34 ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں امن فوجیوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔