صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز بھارت کے پڑوسی افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر مکمل داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ دوسرے ممالک میں برما، ایران اور لیبیا شامل تھے۔ 78 سالہ بوڑھے صدر امریکہ نے سات ممالک کے شہریوں پر بھی پابندیاں عائد کیں۔ یہ اعلان افغانستان، برما (میانمار)، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے داخلے پر مکمل پابندی لگاتا ہے، جنہیں ناکافی اسکریننگ، دہشت گردی کے تعلقات، یا امریکی امیگریشن کے ساتھ تعاون کی کمی کی وجہ سے ‘بہت زیادہ خطرہ’ کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
جزوی پابندیاں: برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرا لیون، ٹوگو، ترکمانستان اور وینزویلا پر لاگو ہوتی ہیں، زیادہ قیام کی شرح یا ناکافی قانون نافذ کرنے والے تعاون کی وجہ سے تارکین وطن اور غیر تارکین وطن ویزوں (B-1, B-2, B-1/B-2, F, M, J) کو محدود کرتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے پابندیوں کا جواز پیش کرتے ہوئے، افغانستان میں طالبان کے کنٹرول، ایران اور کیوبا کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور بائیڈن انتظامیہ کے دوران ہیٹی سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کا حوالہ دیا۔ چاڈ (49.54% B1/B2 ویزا اوور اسٹے ریٹ) اور اریٹیریا (55.43% F/M/J اوور اسٹے ریٹ) جیسے ممالک کو امریکی امیگریشن قوانین کو نظر انداز کرنے پرقدم اٹھایا
اعلان میں ممالک کی فہرست
مکمل طور پر محدود (12): افغانستان، برما (میانمار)، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، یمن
جزوی طور پر محدود (7): برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرالیون، ٹوگو، ترکمانستان، وینزویلا