پیلی بھیت، اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے مسلمان صحافی جوڑے نے مبینہ طور پر سڑک کی تعمیر میں بدعنوانی کی تحقیقاتی رپورٹ پر حکام کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے بعد زہر کھا لیا۔
زہر کھانے سے پہلے صحافی اسرار اور اس کی بیوی معراج نے قصبہ برکھیڑا سے ایک ویڈیو ریکارڈ کیا جس میں بسال پور کے ایس ڈی ایم ناگیندر پانڈے، برکھیڑا نگر پنچایت کے چیئرمین شیام بہاری بھوجوال اور ٹھیکیدار معین پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ویڈیو میں بظاہر پریشان نظر آنے والے اسرار نے کہا ک کچھ دن پہلے میں نے سڑک کی تعمیر میں ہونے والی بدعنوانی پر رپورٹ شائع کی تھی جس پر وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا تھا جس کی وجہ سے ان لوگوں نے 19 مئی کی رات میرے خلاف مقدمہ درج کرایا، مجھے اور بھی کئی طریقوں سے ہراساں کیا گیا۔ "ہم اتنے بے بس ہو چکے ہیں کہ ہمارے پاس زہر پینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔” انہوں نے الزام لگایا کہ "ایس ڈی ایم بسال پور ناگیندر پانڈے، برکھیڑا نگر پنچایت کے صدر شیام بہاری بھوجوال، اور ٹھیکیدار معین نے ہمیں اتنی بے دردی سے ہراساں کیا کہ ہم یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہوئے۔”
اسرار نے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا، "شکایت کے بعد ہمارے گھر آنے والی پولیس نے ہمارے ہی خاندان کو ہراساں کیا، ہم زہر کھا کر یہ قدم اٹھا رہے ہیں۔ یوگی جی، ہم انصاف کے مستحق ہیں۔”بعد ازاں میاں بیوی کو زہر کھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو وائرل ہوتے ہی ان کے اہل خانہ اور قریبی رشتہ داروں کو اس واقعہ کا علم ہوا اور انہیں فوری طبی امداد کے لیے ضلع اسپتال پہنچایا۔ برکھیڑا پولیس نے ٹھیکیدار معین کی شکایت پر اسرار کے خلاف بھتہ خوری کا مقدمہ درج کرنے کے بعد اسرار اور اس کی بیوی معراج مفرور تھے۔ پولیس نے اکثر ان کے گھر پر چھاپے مارے اور گرفتار کرنے کی کوشش کی جس سے اسرار بہت پریشان ہوا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ مقدمہ جھوٹا ہے اور نگر پنچایت کے ذریعہ کئے گئے تعمیراتی کام کے خراب معیار کے خلاف آواز اٹھانے کے بدلے میں درج کیا گیا ہے۔سی او بسالپور کے مطابق جوڑے کو تشویشناک حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جب کہ پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔