آگرہ:سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے حال ہی میں رانا سانگا کے بارے میں ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد زبردست ہنگامہ دیکھنے میں آیا تھا۔ کرنی سینا نے آگرہ پہنچ کر مظاہرہ کیا۔ حال ہی میں کچھ لوگوں نے ایم پی کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد ایم پی کی سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ ایم پی سمن کے بیان کے بعد کافی ہنگامہ ہوا۔ پورے ہنگامے کے بعد ایس پی سربراہ اکھلیش یادو بھی آج (19 اپریل) کو ایم پی سے ملنے آگرہ پہنچے۔ انہوں نے حکومت پر شدید حملہ کیا ۔
اکھلیش یادو کے دورے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ، اس کے ساتھ ہی ایم پی کے گھر کے ارد گرد سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکھلیش نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ پی ڈی اے کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین اور اس کے تحت ہمیں جو حقوق ملے ہیں ان پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھے گی۔ تلواریں لہرانے اور گالی گلوچ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
کرنی سینا کے ذریعہ ایس پی کے راجیہ سبھا ایم پی رام جی لال سمن کے گھر پر حملے کے بارے میں اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ پی ڈی اے کو ڈرانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمان کی رہائش گاہ پر کوئی اچانک حملہ نہیں ہوا۔ یہ حملہ ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ •••حملہ آوروں کا ارادہ قتل کرنا تھا۔
اکھلیش نے کہا کہ ان لوگوں نے حالیہ ضمنی انتخابات میں بھی ڈرا دھمکا کر جیتا تھا۔ پریاگ راج میں ایک دلت کو مار کر جلا دیا گیا۔ ایک طرح سے دلتوں اور اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ کرنی سینا نہیں بلکہ یوگی سینا ہے، جس کے لیے حکومت فنڈنگ کر رہی ہے۔ جس طرح سی ایم کے اپنے لوگوں نے تلواریں چلائی ہیں، وہ پسماندہ، دلت اوراقلیتوں کو ڈراناچاہتے ہیں۔ تلواریں لہرانے کے بعد بھی نہ تو پولیس نے کوئی کارروائی کی اور نہ ہی کسی نے احتجاج کیا۔ اس قسم کے پرامن مظاہرے کی حکومت نے اجازت دی تھی۔ اس کا ارادہ قتل کرنا تھا۔ یہ تمام احتجاج سرکاری فنڈنگ سے ہو رہے ہیں۔